متحدہ عرب امارات

جانیے متحدہ عرب امارات میں کتنی اقسام کی کورونا ویکسین لگائی جا رہی ہے اور سب بہتر کونسی ہے

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات کے ہیلتھ کیئر سیکٹر کی سرکاری ترجمان ڈاکٹر فریدہ الحسینی نے متحدہ عرب امارات اس وقت لگائی جانے والی کورونا ویکسین کے حوالے سے پوچھے جانے والے کچھ اہم سوالات کے جوابات دیے ہیں جو اس مضمون میں پیش کیے جا رہے ہیں:

سوال: متحدہ عرب امارات میں اس وقت مختلف کمپنیوں کی ویکسین لگائی جا رہی ہے، ان میں سے بہترین کونسی ہے؟

جواب:

اس وقت لگائی جانے والی ویکسین محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔ اور ایسی کوئی ویکسین نہیں ہے جس ہم سب سے بہتر بتا سکیں۔ تاہم، سب سے زیادہ جس چیز کے بارے میں ہمیں پریشان ہونا چاہیے وہ یہ ہے کہ جلد سے جلد ویکسین لگوانے کا طریقہ کار کیا ہے؟

سوال: یو اے ای میں اس وقت لگائی جانے والی ویکسین کے علاوہ کوئی نئی ویکسین بھی متعارف کروائی جائے گی؟

جواب:

ڈاکٹر فریدہ کہتی ہیں کہ ہم ان اس وقت 5 سے 6 ایسی ویکسین منظور کی ہیں جو پوری دنیا میں ایمرجنسی یا پھر عوام لگائے جانے کے لیے منظور کی گئی تھیں۔

اس وقت دنیا میں 15 کے قریب کورونا ویکسین کے تجربات کیے جا رہے ہیں جو کے حتمی مراحل میں ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں ان تحقیقات کے نتائج جلد شائع کر دیے جائیں تاکہ ہم ان ویکسین کو بھی رجسٹر کرنے کا عمل شروع کر سکیں۔

اس وقت کوئی بھی سب سے بہترین ویکسین نہیں ہے بلکہ ایک دوسرے مختلف ویکسین موجود ہیں۔

کیونکہ ان ویکسینز کو مختلف طریقوں سے تیار کیا گیا ہے۔ ایک طریقہ میں غیرفعال وائرس جسم میں داخل کر وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کی جاتی ہے جبکہ دوسرا طریقے کار میں وائرس کے کمزور حصے کو جسم میں داخل کیا جاتا ہے تاکہ جسم میں اس وائرس کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو سکے۔

تاہم، مستقبل قریب میں آنے والی ویکسین پروٹٰین سے تیار کردہ ہے، جیسا کہ نواویکس، جو کہ وائرس کے پورے اسپائیک پورٹین سے تیار کی گئی ہے۔

ڈاکٹر فریدہ نے بتایا کہ ہم جلد اس طرح کی دو سے تین ویکسین کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔

سوال: کیا ویکسین کورونا وائرس کی نئی قسم کے خلاف مؤثر ہے؟

جواب:

ڈاکٹر فریدہ نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ کووڈ 19 کورونا وائرس کے خاندان کا حصہ ہے۔ جو کہ ایک غیر مستحکم گروپ ہے جو مختلف اوقات میں سامنے آتا رہتا ہے۔ اور یہ وائرس اپنے شکل تبدیل کرتا رہتا ہے۔

اور وائرس میں دو طرح کی تبدیلیاں آتی ہیں ایک بڑی ایک چھوٹی۔

اور وائرس میں آنے والی چھوٹی تبدیلیاں 2 لاکھ ہیں جو جو وائرس کے فیچرز کو تبدیل نہیں کرتی ہیں۔

تاہم دسمبر 2020 میں یو کے میں وائرس کے اسپائیک پروٹین میں بڑی تبدیلی رپورٹ کی گئ ہے۔ اور اس وقت تقریبا 5 نئی اقسام کے بارے میں بتایا جا رہا ہے۔

اور کچھ تحقیقات نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یو کے میں وائرس میں آنے والی تبدیلی نے ویکسین کی وائرس کے خلاف کارکردگی کو متاثر نہیں کیا ہے۔ تاہم، باقی اقسام پر تحقیق جاری ہے۔

ڈاکٹر فریدہ کا کہنا ہے کہ اگر ویکسین کی افادیت کم بھی ہوئی تو یہ پھر بھی کچھ حد تک مؤثر ہی ہوگی۔

سوال: ویکسین لگوانے کے بعد ہم بغیر ٹیسٹ کروائے سفر کر سکتے ہیں؟

جواب:

ویکسین لگوانے سے انفیکشن ہونے کے امکان میں کمی آئے گی لیکن یہ اس امکان کو مکمل طور پر ختم نہیں کرے گی۔ لہذا روٹین میں ٹیسٹ کروانے ضروری ہیں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button