متحدہ عرب اماراتٹپس

کورونا مثبت آنے کے بعد گھر میں قرنطینہ ہونے اور جسمانی اور ذہنی صحت برقرار رکھنے کے لیے ان ہدایات پر عمل کریں

 

خلیج اردو آن لائن:

اگر آپ کورونا ٹیسٹ کروانا چاہتے ہیں، اور آپ کو ڈر ہے کہ اگر وہ ٹیسٹ مثبت آتا ہے تو آپ ذہنی اور جسمانی صحت پر اس کے کیا اثرات پڑیں گے تو اس مضمون میں کورونا مثبت آنے کے بعد خود کو قرنطینہ کرنے اور اس دوران اپنی ذہنی اور جسمانی صحت برقرار رکھنے کے لیے کچھ مفید مشورے دیے گئے ہیں۔

  • اگر آپ نے سفری ضرورت کے علاوہ کسی بھی طبی وجوہات کی بنا پر کورونا کا پی سی آر ٹیسٹ کروایا ہے تو آپ کو تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا اور جب تک ٹیسٹ کی روپورٹ منفی نہیں آجاتی تب تک اپنے آپ کو کورونا مثبت سمجھیں اور اس طرح کی احتیاطی تدابیر اپنائیں۔
  • اگر آپ کورونا کی کوئی علامات جیسا کہ بخار ہو رہا ہے تو خود کو تب تک قرنطینہ میں رکھیں جب تک بغیر دوائی کھائے آپ کو تین دن تک بخارنہیں ہوتا اور دیگر علامات ختم نہیں ہو جاتی ہیں۔ اسی صورت میں آپ قرنطینہ کا دورانیہ 10 دن میں ختم کر سکتے ہیں۔ اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو آپ کو اپنا قرنطینہ کا دورانیہ جاری رکھنا ہوگا۔
  • اگر آپ کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے تو قرنطینہ کا دورانیہ اس دن سے شروع ہوگا جس دن آپ نے ٹیسٹ کروایا تھا۔ جن مریضوں میں کورونا کی علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں ان کے لیے قرنطینہ کا دورانیہ 10 دن ہے۔
  • اپنے ڈاکٹر سے روجوع کریں اور اپنے معائنہ کروا کے طے کریں کہ آیا آپ گھر میں قرنطینہ ہو سکتے ہیں یا نہیں۔
  • کورونا کی معمولی علامات کے حامل مریضوں کے لیے بھی وہی علاج ہے جو وائرل انفکشن کے مریضوں کا کیا جاتا ہے۔
  • اگر ممکن ہو تو دن میں دو مرتبہ اپنے خون میں آکسیجن کی سطح معلوم کریں۔
  • اگر مریض کو سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے تو فوری طور ہسپتال لیجانے کے لیے ایمبولیس منگوائیں۔
  • مریض کے قریبی ملنے والے اور خاندان کے افراد کو بھی 10 دنوں کے لیے قرنطینہ ہونا ہوگا۔
  • کورونا مریض کے قریبی افراد کو اگر کورونا کی علامات ظاہر نہیں ہو رہی ہیں تو انہیں پی سی آر ٹیسٹ کروانے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم اگر وہ چاہیں تو ٹیسٹ کروا سکتے ہیں۔ اور ٹیسٹ منفی آنے کے باوجود بھی انہیں 10 دن کے لیے خود کو قرنطینہ کرنا چاہیے۔

گھر میں قرنطینہ ہونے کا طریقہ کار درج ذیل ہے:

  • بہتر ہے کہ گھر کے الگ کمرے میں خود کو قرنطینہ کریں۔ اور اگر مشترکہ باتھ روم استعمال کر رہے ہیں تو باتھ روم استعمال کرنے کے بعد اسے اچھی طرح جراثیموں پاک کریں۔
  • کورونا مریضوں کو کھانا ڈیسپوزابیل برتنوں میں دیں اور کھانا ان کے کمرے کے باہر رکھ دیں۔
  • کورونا مریض کوڑا کرکٹ دستانے پہن کر احتیاط سے اکٹھا کرے اور پھر ایک بیگ میں ڈال کر بیگ بند کر دے۔ بیگ بند کرنے سے پہلے ہاتھ دھوئیں تاکہ بیگ کو جراثیم نہ لگیں۔ اس کے بعد گھر کا کوئی فرد ماسک اور دستانے پہنے اور وہ بیگ گھر سے باہر لیجا کر مخصوص جگہ پرڈبے میں ڈال کر آئے۔
  • کورونا مریض کے کپڑے دھونے سے پہلے دستانے اور ماسک پہنیں اور کپڑوں کو جراثیم کش مائع سے دھوئیں اور اس کے بعد مشین کو بھی جراثٰیموں سے پاک کریں۔
  • کورونا مریض کے کمرے کو مکمل پیشہ وارانہ طور پر جراثیموں سے صرف اس وقت پاک کیا جا سکتا ہے جب مریض کو لگتار تین روز تک بخار نہ ہو۔
  • قرنطینہ کے دن مکمل کرنے کے بعد مریض کو کورونا پی سی آر ٹیسٹ کروانا چاہیے۔ تاہم، قرنطینہ ختم کرنے سے پہلے مریض کو یقینی بنانا ہوگا کہ اسے تین دن تک بخار نہیں ہوا اور دیگر علامات بھی ختم ہوچکی ہیں۔

ذہنی صحت کو بہتر رکھنے کا طریقہ کار:

  • کورونا مثبت آنے کے بعد پنی صحت کو خود نگہبان بنیں اور یقین کر لیں کہ آپ صحت مند ہو رہے ہیں جو علامات آپ کو ظاہر ہو رہی ہیں وہ گھر میں ہی ٹھیک ہو سکتی ہیں۔
  • اپنے فیملی ڈاکٹر سے رابطے میں رہیں اور خود کو طاقتور محسوس کریں۔
  • ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مدد سے اپنے خاندان کے افراد اور دوستوں سے رابطے میں رہیں تاکہ آپ انہیں دیکھ سکیں اور خود کو الگ تھلگ محسوس نہ کریں۔
  • جتنا ہو سکتا ہے آرام کریں۔
  • جسم کو اکڑنے سے بچانے کے لیے ہلکی پھلکی ورزش کریں۔
  • ایسی کتابیں پڑھیں جو مثبت پیغام پر مشمتل ہیں۔
  • مراقبے کے لیے ایپس یا ویڈیوز کا استعمال کریں۔

Source: Dubai Health Authority, Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button