متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں نوکرانی کو مارنے اور اس کی پسلیاں توڑنے پر آجر کو 70,000 درہم ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے

خلیج اردو
دبئی: العین کے ایک آجر نے اپنی گھریلو ملازمہ کو بری طرح سے مارا اور اس کی پسلیاں توڑی۔ جرم ثابت ہونے پر عدالت نے آجر کو 70,000 درہم ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

العین اپیل کورٹ نے ابتدائی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا جس میں خاتون کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ اپنی نوکرانی کو اس پر حملہ کرنے، اس کی دو پسلیاں توڑنے اور اس کی ریڑھ کی ہڈی کو نقصان پہنچانے کے بدلے ہرجانہ ادا کرے۔

سرکاری عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ گھریلو ملازمہ نے اپنی خاتون آجر کے خلاف سول مقدمہ دائر کیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسے مار پیٹ کے نتیجے میں ہونے والے جسمانی، مادی اور اخلاقی نقصانات کے معاوضے کے طور پر 100,000 درہم ادا کرے۔

نوکرانی نے اپنے مقدمے میں کہا کہ وہ العین میں اپنے آجر کے لیے کام کر رہی تھی اور گھر کے کام کاج کرتے ہوئے اس کی بیوی نے اس پر حملہ کیا۔ خاتون نے اسے پیٹ، سینے اور پسلیوں اور جسم کے دیگر حصوں میں بری طرح مارا۔

نوکرانی نے بتایا کہ خاتون آجر نے اس کے چہرے پر بھی مارا اور اس کی آنکھوں پر کئی ضربیں لگائیں۔خاتون آجر کو اس سے قبل فوجداری عدالت میں سزا سنائی گئی تھی اور نوکرانی پر حملہ کرنے کا قصوروار پائے جانے کے بعد اسے 2,000 درہم جرمانہ کیا گیا تھا۔

عدالت نے ملازمہ کو مشورہ دیا کہ وہ معاوضے کا دعویٰ کرنے کے لیے خاتون کے خلاف دیوانی مقدمہ دائر کرے ۔ ملازمہ نے اپنے دعووں کی تائید کے لیے ایک میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی تھی۔

ابتدائی عدالت کی طرف سے تفویض کردہ ڈاکٹر کی فورانزک رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ مار پیٹ کی وجہ سے نوکرانی کی دو پسلیوں میں فریکچر اور ریڑھ کی ہڈی کے کالم میں فریکچر ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ نوکرانی کو حرکت کرنے اور جھکنے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ کمر کے نچلے حصے میں درد کا شکار بھی تھی جو مستقل معذوری کا باعث بنتی ہے۔ ڈاکٹر نے معذوری کا تخمینہ 20 فیصد لگایا۔

میڈیکل رپورٹ میں یہ بھی ثابت ہوا کہ نوکرانی کی دونوں آنکھوں کی بینائی ختم ہو جانا ان پرانی بیماریوں کا نتیجہ ہے۔ تاہم ڈاکٹر نے واضح کیا کہ ملازمہ کو دماغی چوٹ یا کھوپڑی کے فریکچر کا سامنا نہیں ہے۔

سول کورٹ ابتدائی کورٹ کے طور پر فیصلہ دیا تھا کہ آجر کی بیوی کو اپنے قانونی اخراجات کی ادائیگی کے علاوہ ہرجانے کے معاوضے کے طور پر نوکرانی کو 70,000 درہم ادا کرنا ہونگے۔ آجر نے اس فیصلے کو اپلنٹ کورٹ میں چیلنج کیا جس نے نچلی عدالت کے پہلے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button