متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں رہنے والے کیرالہ، کرناٹک سے تعلق رکھنے والے افراد جنوبی بھارت میں شدید بارش کے باعث اپنے خاندان کے افراد کے لیے فکر مند ہیں

خلیج اردو
دبئی: بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ اور کرناٹک کے چند حصوں میں کئی دنوں کی مسلسل بارشوں کے بعد متحدہ عرب امارات میں مقیم تارکین وطن اپنے گھر والوں اور رشتہ داروں کے لیے فکر مند ہیں۔

بارشوں کے بعد سیلاب آیا جس کے نتیجے میں املاک اور چند جانیں ضائع ہوئیں ہیں۔ دبئی اور شارجہ میں سماجی کارکن یاسر حمید نے کہا کہ ان کے ضلع کوزی کوڈ میں صورتحال کو قابو میں کر لیا گیا ہے۔

سیلابی صورت حال کے باعث اسکولوں کو اگلے نوٹس تک بند کرکے لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی نقصان سے بچنے کے لیے خود کو گھروں تک محدود رکھیں۔ بہت سے کھیتوں میں پانی داخل ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

حمید نے کہا کہ حکومت نے حالات کو قابو میں کر لیا ہے لیکن ہمیں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کی فکر ہے۔ بہت سے مکانات اور سڑکیں پانی میں ڈوبی ہوئی تھیں اور شکر ہے کہ اسے ابھی صاف کر دیا گیا ہے۔

تارکین وطن اب کچھ سال پہلے ہونے والے نقصانات کو یاد کر رہے ہیں کیونکہ کیرالہ کے بہت سے اضلاع 2018 اور 2020 میں شدید بارشوں کے نتیجے میں پانی میں ڈوب گئے تھے۔

بھارتی محکمہ موسمیات نے ہفتے کے روز کیرالہ کے کئی اضلاع میں یلو الرٹ جاری کیا۔ کیرالہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے رہائشیوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور مٹی کے تودے گرنے سے خبردار کیا ہے جو گزشتہ چند دنوں میں شدید بارش کی وجہ سے متاثر ہوئے تھے۔

کرناٹک میں بھی ایسے ہی حالات ہیں۔

اسی طرح کے حالات کرناٹک کے چند ساحلی قصبوں میں بھی ریکارڈ کیے گئے۔ دبئی کے ابو ہیل کے رہنے والے اشوک بیلور نے بتایا کہ کرناٹک میں منگلور کے قریب واقع سولیا اور دھرماستھلا میں حالات کافی کشیدہ ہیں۔

دبئی میں کمیونٹی کے اراکین کے ساتھ ایک میٹنگ کا شیڈول بنایا گیا ہے تاکہ سیلاب کے متاثرین کے لیے لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button