خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

یو اے ای میں بچوں کو گاڑیوں میں اکیلا چھوڑنے پر 10,000 درہم تک جرمانہ اورجیل کی سزا نافذ

خلیج اردو: قانونی ماہرین نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے قوانین کے تحت بچوں کو گاڑیوں میں اکیلا چھوڑنا جرم ہے اور اس کی سزا بھاری جرمانہ اورقید ہے۔ یہ بات اس وقت سامنے آئی جب حکام نے ایک حالیہ کیس کو اجاگر کیا جہاں پولیس نے کار میں بند ایک ایسے بچے کو بچایا جس کی ماں خریداری کے لیے گئی تھی۔

عبدالمجید السویدی، سینئر ایسوسی ایٹ، گلادری ایڈووکیٹ اور قانونی مشیر، نے خلیج میڈیا کو بتایا کہ یہ عمل ودیمہ قانون کے آرٹیکل 35 کے تحت ‘غفلت’ کے تحت آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی قانون کے آرٹیکل 56 کے مطابق، جرم کی سزا قید اور/یا 5,000 درہم تک جرمانہ ہے جس کی بنیاد پر "جج کی طرف سے کیس کی بنیاد پر کی گئی تشخیص” پر ہے۔

ایک اور سینئر ساتھی، یوسف خلف نے کہا کہ بعض صورتوں میں، لوگوں کی زندگی اور حفاظت کو خطرے میں ڈالنے کی سزا قید/یا 10,000 درہم تک جرمانہ ہو سکتی ہے۔

ابوظہبی پولیس ٹریفک اور پیٹرولز ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر کیپٹن محمد حماد العیسائی نے حال ہی میں کہا تھا کہ یہ مشق بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا جو والدین اپنے بچوں کو پارک کی ہوئی کاروں میں پیچھے چھوڑ جاتے ہیں ان کے خلاف لاپرواہی کا مقدمہ چلایا جائے گا۔

انہوں نے ایک بچے کے المناک واقعہ کا حوالہ دیا جو شدید گرمی میں دم گھٹنے سے موت کے منہ میں چلا گیا جب اس کے والد اسے کار کے اندر ہی بھول گئے۔ انہوں نے کہا کہ والد، جو پورے سفر میں کام سے متعلق فون کال اٹینڈ کرنے میں مصروف تھا، گھر پہنچنے کے بعد جب وہ باہر نکلا اور کار لاک کر دی تو بچے کو، جو سو رہا تھا، بھول گیا تھا۔

دبئی پولیس نے حال ہی میں کہا ہے کہ انہوں نے سال کے آغاز سے اب تک 36 بچوں کو بند گاڑیوں سے بچایا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button