متحدہ عرب امارات

خراب پرزہ جات کے ساتھ گاڑی فروخت کرنے والی کمپنی کو جرمانہ : عدالت نے مالک کو 10,000 درہم ادا کرنے کی ہدایت کردی

خلیج اردو
دبئی : خورفکان کی ابتدائی عدالت نے ایک نامور کار کمپنی کو خراب الات فروخت کرنے کے الزام میں قصوروار ٹہراتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ وہ صارف کو خراب الات سے گاڑی فروخت کرنے کا مداوا کرے۔

عدالت نے ہدایت کی ہے کہ صارف کی گاڑی میں جو خراب پرزہ جات لگوائے تھے ان کو بدل دیں اور صارف کو دماغی تکلیف پہنچانے کے بدلے 10,000 درہم کا ہرجانہ بھی دیں۔

جب صارف کو گاڑی فروخت کی گئی اور اس کے بعد اس کی شکایت پر معائنہ کیا گیا اور جن حصوں خراب پایا گیا اس کی رپورٹ بنائی گئی۔ عدالت نے کہا ہے کہ اس رپورٹ میں جن جن حصوں کے خراب ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے ان کی جگہ نئے حصے لگوائے جائیں۔

عدالت نے کہا کہ کمپنی معائنہ رپورٹ میں بیان کردہ حصوں کو تبدیل کرنے اور مرمت کرنے کی پابند تھی اور اگر پہلی مرمت کی تاریخ سے چھ ماہ کے اندر چوتھی بار خرابی دوبارہ ہوتی ہے، تو کمپني اس بات کي پابند ہے۔

عدالت کے مطابق گاڑی کو اسی برانڈ کی نئی گاڑی سے تبدیل کریں یا اسے حاصل کرنے کے تین ماہ کے اندر کار کی قدر میں کمی کے طور پر 5 فیصد کٹوتی کرنے کے بعد اصل قیمت خرید کا کچھ حصہ وصول کریں جو نقائص کی قیمت کے برابر ادا کی گئی ہو۔

عدالت نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ جس دورانیے میں مدعی کی گاڑی مرمت ہورہی ہو ، اسی دورانیے میں صارف کے استعمال کیلئے ایک اور گاڑی رینٹ پر لے کر دی جائے اور اس کا خرچہ کمپنی دے گی۔

کیس کی تفصیلات کے مطابق خورفکان سے تعلق رکھنے والے مدعی نے گزشتہ نومبر میں ایک کار کمپنی کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا تھا جس میں ناقص کار کو تبدیل کرنے اور کار کی قیمت 229,900 درہم کی وصولی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اس نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کمپنی اسے مرمت کے معاوضے کے طور پر 11,050 کی رقم اور اسے جو نفسیاتی نقصان پہنچا ہے اس کے لیے 5,000 معاوضہ دے کیونکہ اس نے کہا کہ کار سڑک پر چار سے زیادہ بار خرابی کے باعث رکی تھی۔

اس نے کار لون کے حساب سے اپنے بینک کی سود کی فیس اور اخراجات کی ادائیگی کے لیے 21,800 کا معاوضہ بھی طلب کیا تھا۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button