متحدہ عرب امارات

عید پر پانچ دنوں کی چھٹیوں سے پہلے ایئرلائنز کے کرایوں میں تیس فیصد تک کا اضافہ ہو سکتا ہے

خلیج اردو
دبئی : آنے والی عید الفطر کی چھٹیوں کیلئے متحدہ عرب امارات سے باہر جانے والے سفر میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے کیونکہ بیشتر ممالک کی جانب سے کرونا وائرس کی پابندیوں میں نرمی کی وجہ سے سفر کرنا بہت آسان ہو گیا ہے۔

Musafir.com اور دیگر ٹریول ایجنٹس کے مطابق عید الفطر کے دوران وہ مقامات جن کیلئے فلائٹس کی تعداد سب سے زیادہ ہے ان کی تفصیلات درج زیل ہیں۔
جارجیا
آرمینیا
سربیا
باکو
آرمینیا
انڈیا
ترکی
کینیا
یورپ
انڈسٹری کے ایگزیکٹوز نے انکشاف کیا ہے کہ شینگن ویزا کے لیے درخواست دینے والے متحدہ عرب امارات کے رہائشی اپوائنٹمنٹ حاصل کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ ان ممالک کے سفر کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ نتیجتاً، مسافر مقبول مشرقی یورپی مقامات جیسے جارجیا، آرمینیا، سربیا اور دیگر کا انتخاب کر رہے ہیں جو متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں کو آمد پر ویزا پیش کرتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں سے توقع ہے کہ وہ 30 اپریل سے 4 مئی تک عید الفطر کے دوران پانچ دن کی چھٹیوں سے لطف اندوز ہوں گے۔

آن لائن ٹریول ایجنسی Musafir.com نے کہا کہ وہ عید اور گرمیوں سے قبل یو اے ای کے رہائشیوں سے باہر جانے والے سفر کے لیے رابطوں میں 50 فیصد اضافہ دیکھ رہا ہے۔

گلادری انٹرنیشنل ٹریول سروسز میں ایم آئی سی ای اور چھٹیوں کے مینیجر، میر وسیم راجہ نے کہا کہ مانگ کافی مضبوط ہے، اور لوگ اب سفر کرنے کے لیے تیار ہیں کیونکہ زیادہ تر پابندیوں میں نرمی کر دی گئی ہے۔

انہون نے مزید کہا کہ ہم نے تھائی لینڈ اور یورپ کے لیے اچھی پوچھ گچھ کی ہے۔ چونکہ عید سے صرف 25 دن پہلے ہیں، اس لیے شینگن کا ویزا حاصل کرنا وہاں کے باشندوں کے لیے ایک مشکل کام ہے۔ لیکن جنہوں نے پہلے اپوائنٹمنٹ بُک کی ہے وہ یورپی ممالک کا سفر کر سکتے ہیں۔ دیر سے آنے والے ان ممالک کا انتظار کر سکتے ہیں جو ویزا فراہم کرتے ہیں

بھارت ایڈاسانی نے نوٹ کیا کہ جارجیا، آرمینیا اور باکو جیسی 4-5 گھنٹے کی منزلوں کے لیے کافی رابطے ہورہے ہیں۔

ایئر لائنز کی فریکوئنسیوں میں اضافے کے باوجود متحدہ عرب امارات کے وہ مسافر جو عید کی چھٹیوں کے لیے دیر سے بکنگ کریں گے انہیں ہوائی کرایوں پر 20-30 فیصد زیادہ ادا کرنا پڑے گا۔

ایڈا سانی نے مزید کہا کہ بھارت کے لیے فلائٹ فریکوئنسی اب بہت بہتر ہے، جو کہ کرونا وائرس سے پہلے کی سطح کے تقریباً 70-80 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ لیکن پھر بھی آپ جتنی جلدی بکنگ کریں گے، اتنا ہی بہتر ہے۔ اگر آپ لیٹ بک کرتے ہیں تو آپ کو 20-30 فی صد ادا کرنا ہوں گے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button