خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کی پروازیں: تین مہینوں میں ٹریول انشورنس کی مانگ میں 150 فیصد اضافہ

خلیج اردو: انشورنس اور مالیاتی مصنوعات کی معروف آن لائن مارکیٹ پلیس پالیسی بازار ڈاٹ اے ای کے مطابق، متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں میں سفری انشورنس کی مانگ میں پہلی سہ ماہی کے مقابلے اس سال کی دوسری سہ ماہی کی نسبت 150 فیصد اضافہ ہوا۔

متعدد ممالک کی جانب سے لازمی بیمہ کی شرط، وبائی امراض کا طویل خوف اور مختلف ہوائی اڈوں پر عملے کی کمی وغیرہ جس کے نتیجے میں سامان ضائع ہونے کا خدشہ ہو، سفری پالیسی کی مانگ میں نمایاں اضافے کی وجوہات ہیں۔

پالیسی بازار ڈاٹ اے ای کے سی ای او نیرج گپتا نے کہا، "وبائی بیماری نے ہمیں ایک چیز سکھائی ہے کہ ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔” "ہم نے ٹریول انشورنس میں اضافہ دیکھا ہے، خاص طور پر کوویڈ یا غیر متوقع طبی اخراجات اور سامان کے نقصان یا تاخیروغیرہ۔ سامان کی کوریج ٹریول انشورنس پلانز کے اندر ایک بہت اہم فائدہ ہے، کیونکہ جب سفر کے دوران آپ کے سامان کیساتھ کچھ غلط ہو جاتا ہے تو یہ مالی مدد فراہم کر سکتا ہے۔

کمپنی نے امریکہ، شینگن ممالک، انڈونیشیا اور برطانیہ جیسے اعلیٰ سیاحتی مقامات سے سفری مانگ میں اضافہ دیکھا – کیونکہ ان ممالک کی اکثریت نے دیگر درست سفری دستاویزات کے ساتھ سفری انشورنس کو لازمی قرار دیا ہے۔ یہاں تک کہ ان ممالک میں جانے والے جہاں ٹریول انشورنس لازمی نہیں ہے وہ کوویڈ 19 سے متعلق خدشات کی وجہ سے اسے خریدنے کا انتخاب کر رہے ہیں۔

امریکی محکمہ ٹرانسپورٹیشن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق تاخیر سے یا گم شدہ چیک ان سامان مسافروں کو درپیش سب سے عام حادثات میں سے ایک ہے۔ صرف اپریل 2022 میں تقریباً 220,000 بیگز کو امریکی ایئرلائنز نے "غلط طریقے سے استعمال کیا”: یعنی وہ گم ہو گئے، خراب ہو گئے، تاخیر یا چوری ہو گئے۔

یورپی ہوائی اڈوں سے باہم منسلک پروازوں کے ذریعے سفر کرنے والے متعدد افراد کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے جہاں عملے کی کمی کی وجہ سے سامان یا تو پیچھے رہ گیا ہے یا ضائع ہوا-

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button