متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کیلئے سفر سے پہلے آپ اپنے ویزہ کی ویلیڈیٹی کیسے معلوم کر سکتے ہیں؟

خلیج اردو
05 اگست 2021
دبئی : منگل کے روز نیشنل کرائسز ایئنڈ ایمرجنسی منجمنٹ اتھارٹی اور جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے وہ رہائشی جنہوں نے کرونا وائرس کی دونوں خوراکیں لیں ہوں اور دوسری خوراک کے بعد 14 دن گزر گئے ہوں ، وہ امارات واپس آسکتے ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستان ، بھارت ، سری لنکا ، نیپال ، نائجیریا اور یوگانڈا کے وہ ویکسین شدہ یا غیر ویکسین شدہ افراد جو متحدہ عرب امارات میں شعبہ طب ، تعلیم انسانی ہمدردی جیسے کوئی بیماری وغیرہ اور سرکاری ( وفاقی یا مقامی ) ادارے میں ملازم ہوں، وہ متحدہ عرب امارات سفر کر سکتے ہیں۔

وفاقی اتھارٹی برائے شناخت اور شہریت آئی سی اے اور جنرل ڈائریکٹوریٹ برائے رہائش اور خارجہ امور جی ڈی آر ایف اے کی اجازت لازمی ہے اگر آپ امارات آنا چاہتے ہوں۔ تاہم چونکہ کرونا وائرس کی وجہ سے ان رہائشیوں کو بآمر مجبوری مذکورہ بالا ممالک میں ٹہرنا پڑا۔ ان کے ویزہ یا تو زائیدالمعیاد ہو چکے ہیں یا وہ چھ مہینے سے زیادہ متحدہ عرب امارات سے باہر رہ چکے ہیں۔

ایسے میں سفر سے پہلے ایسے افراد مندرجہ زیل طریقے سے معلوم کر سکتے ہیں کہ ان کے ویزہ ایکسپائر ہیں یا نہیں یا ان کے ویزہ کا کیا اسٹیٹس ہے۔

دبئی کے رہائشی اپنا ویزہ https://smartservices.ica.gov.ae/echannels/web/client/guest/index.html#/residents-entry-confirmation پر کلک کرکے اپنے پاسپورٹ اور امراتی آئی ڈی کی مدد سے معلوم کر سکتے ہیں۔

دیگر اماراتوں کے رہائشی اپنے ویزہ کا اسٹیٹس دیکھنے کیلئے https://smartservices.ica.gov.ae/echannels/web/client/default.html#/fileValidity پر جاکر اپنے پاسپورٹ اور اماراتی آئی ڈی کی مدد سے معلوم کر سکتے ہیں۔

عام حالات میں یہ رولز ہیں کہ اگر کوئی شخص متحدہ عرب امارات کا رہائشی ویزہ رکھتے ہوئے ملک سے باہر چھ مہینوں یا اس سے زیادہ کیلئے رہے تو اس کا ویزہ خودبخود ایکسپائر ہوجاتا ہے اور انہیں متحدہ عرب امارات میں داخلے کیلئے نئے پرمٹ کیلئے درخواست دینی ہوگی۔

جی ڈی آر ایف اے نے اپنی ویب سائیٹ پر بتایا ہے کہ درخواست کو حفاظتی تدابیر کی بنا پر مسترد کیا جا سکتا ہے۔ تاہم اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ درخواست گزار کو یو اے ای میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

دبئی میں دوبارہ داخلے کیلئے https://smart.gdrfad.gov.ae/Smart_OTCServicesPortal/ReturnPermitServiceForm.aspx پر کلک کرنا ہوگا جبکہ دیگر ایمریٹس میں ری انٹری درخواستوں کیلئے https://smartservices.ica.gov.ae/echannels/web/client/guest/index.html#/residents-entry-confirmation پر کلک کرنا ہوگا۔

ایک بار جب ری انٹری پرمٹ کی درخواست دی جائے تو اس کے بعد کیا کرنا ہوگا؟
وہ ملازمین جو متحدہ عرب امارات سے چھ مہینوں کیلئے باہر رہے ہوں ، وہ اپنے آجر یا اسپانسر کی جانب سے ایک خط منسلک کریں گے جس میں بتایا گیا ہو کہ وہ اس کمپنی کا ملازمت ہے۔ یہ خط ایمیگریشن آفیسر کو ایئرپورٹ پر دیکھانا ہوگا۔

متحدہ عرب امارات سے باہر موجودگی پر ری انٹری پرمٹ کیلئے کیسے درخواست دی جا سکتی ہے؟
انٹری پرمٹ وہ دستاویز ہے جو آئی سی اے اور جی ڈی آر ایف اے کی جانب سے جاری ہو اور جو غیرملکیوں کو ملک میں داخل ہونے اور کچھ مہینوں کیلئے رہنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ دستاویز کسی کاغز یا الیکٹرانک دونوں دورتوں میں قابل قبول ہے۔ اس کیلئے درخواست سے قبل یہ دیکھیں کہ آپ کو انٹری پرمٹ کی ضرورت ہے یا آپ اسے مللک میں داخلے پر آپ کو مل جائے گا۔

جو شخص متحدہ عرب امارات میں داخل ہونا چاہتا ہے اس کا اسپانسر جی ڈی آر ایف اے کے آن لائن اور آف لائن چینلز کے ذریعے انٹری پرمٹ کے لین دین کو سنبھالے گی۔ اسپانر نجی شعبے کی کمپنی ، عوامی ادارہ ، رشتہ دار ، متحدہ عرب امارات میں قائم ہوائی کمپنی یا ہوٹل وغیرہ ہوسکتا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں داخل ہونے کی وجہ پر منخصر مختلف قسم کے انٹری پرمٹ ہیں۔ ان میں سے کچھ روزگار ، خاندان سے ملاقات ، سیاحت ، علاج ، مشن ، کانفرنسوں میں شرکت کرنا شامل ہیں۔

انٹری پرمٹ کی میعاد کی بھی ایک تاریخ ہوتی ہے ، جس سے مراد وہ مدت ہوتی ہے جس میں متحدہ عرب امارات میں داخلے کے اجازت نامے کو زمینی سرحدوں ، ایئرپورٹس یا بندرگاہوں میں سے کسی ایک کے ذریعے داخل ہونا چاہیے۔ زیادہ تر انٹری پرمٹ کی مدت دو ماہ ہے۔ داخلے کے اجازت ناموں کی میعاد میں توسیع نہیں کی جا سکتی بلکہ وہ اپنے وقت کے ختم ہونے پر خود بخود ختم ہو جاتے ہیں۔

 

 

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button