متحدہ عرب اماراتپاکستانی خبریں

پاکستانی حکام کی یو اے ای حکومت سے پاکستانی تارکین وطن کی واپسی کے لیے ضروری ریپڈ ٹیسٹ کی بجائے اینٹیجن کورونا ٹیسٹ قبول کرنے کی درخواست

 

خلیج اردو آن لائن:

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے اپنی وزارت خارجہ سے اپیل کی ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کی حکومت سے درخواست کرے کہ وہ پاکستانی تارکین وطن کے یو اے ای واپسی کے لیے ضروری (ریپڈ) تیز رفتار پی سی آر ٹیسٹوں کے بجائے اینٹیجن ٹیسٹ کے نتائج قبول کرنے پر غور کرے۔

یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستانی تارکین وطن کی واپسی کے لیے سفری پابندیاں نرم کیئے جانے کے بعد بھی ہزاروں پاکستانی تارکین وطن پاکستان میں تیز ترین کورونا پی سی آر ٹیسٹ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے یو اے ای واپس جانے سے قاصر ہیں اور پاکستان میں ہی پھنسے ہوئے ہیں۔

اسی مسئلے کے حل کے لیے پاکستانی حکام نے دفتر خارجہ سے اپیل کی ہے کہ یو اے ای حکومت سے اینٹیجن ٹیسٹوں نتائج قبول کرنے کی درخواست کرے تاکہ پاکستانی تارک وطن یو اے ای واپس جاسکیں۔

سی اے اے کی جانب سے وزارت خارجہ سمیت متعدد حکام کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ "ہم یہ تو یقینی بنا  سکتے ہیں کہ دبئی کا سفر کرنے والے مسافروں کے پاس دبئی روانگی سے پہلے 48 گھنٹوں کےاندر کروائے گئے پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ موجود ہو لیکن ہم ریپڈ ٹیسٹ کی سہولت فراہم نہیں کر سکتے کیونکہ یہ سہولت پاکستان میں موجود نہیں ہے”۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ "تاہم، بدلے میں ہم پاکستان سے دبئی جانے والے مسافروں کا روانگی سے قبل 6 گھنٹے کے اندر اندر اینٹیجن ریپڈ ٹیسٹ کرسکتے ہیں۔ اور بعد میں دبئی پہنچنے پر پی سی آر ٹیسٹنگ کی جا سکتی ہے”۔

خظ میں دفتر خارجہ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس مسئلے کو یو اے ای حکومت کے سامنے رکھے اور درخواست کرے کہ پاکستان سے آنے والے مسافروں کے لیے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button