ٹپسمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا پانچ سالہ نیا ویزہ اسکیم ہے کیا، مختلف شعبوں میں ویزوں کی تفصیلات جانیے؟

خلیج اردو
دبئی : متحدہ عرب امارات نے ہنرمند پیشہ ور افراد، فری لانسرز، سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو راغب کرنے کے لیے 5 سالہ نئے رہائشی مواقع کا اعلان کیا ہے۔

اس نئے اسکیم میں طویل لچکدار رعایتی مدت پیش کی جاتی ہے جو رہائشی پرمٹ منسوخ ہونے یا ختم ہونے کے بعد ملک میں رہنے کے لیے چھ ماہ تک توسیع دی جاتی ہے۔

یہ ہنر مند ملازمین کے لیے بغیر کفیل یا آجر کے 5 سالہ رہائش کی پیشکش کرتا ہے۔

درخواست دہندگان کے پاس ملازمت کا ایک درست معاہدہ ہونا چاہیے، اور انسانی وسائل اور اماراتی وزارت کے مطابق پہلی، دوسری یا تیسری پیشہ ورانہ سطح میں درجہ بندی کی جانی چاہیے۔

اس کیلئے کم از کم تعلیمی سطح بیچلر کی ڈگری یا اس کے مساوی ہونی چاہیے، اور تنخواہ 15,000 سے کم نہیں ہونی چاہیے۔

فری لانسرز، خود روزگار افراد کیلئے اسکیم :

لچکدار کام کے ماڈلز کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے مطابق یہ اسکیم فری لانسرز اور سیلف ایمپلائڈ افراد کے لیے متحدہ عرب امارات میں کسی کفیل یا آجر کی ضرورت کے بغیر پانچ سالہ رہائش کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

اس کیلئے انسانی وسائل اور اماراتی وزارت سے فری لانس/سیلف ایمپلائمنٹ پرمٹ حاصل کرنا ضروری ہے۔ کم از کم تعلیمی سطح بیچلر ڈگری یا سپیشلائزڈ ڈپلومہ ہونا اہلیت کا معیار ہے۔ اس کیلئے لازمی ہے کہ خود روزگار سے پچھلے دو سالوں کی سالانہ آمدنی 360,000 درہم سے کم نہیں ہونی چاہیے۔

سرمایہ کار یا شراکت دار :

یہ رہائش گاہ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے متعارف کرائی گئی ہے۔ یہ تجارتی سرگرمیوں کو قائم کرنے یا ان میں حصہ لینے والے سرمایہ کاروں کے لیے 5 سالہ رہائش فراہم کرتا ہے۔ یہ پچھلی رہائش کی جگہ لے لیتا ہے جو صرف دو سال کے لیے درست تھا۔

ان تقاضوں میں سرمایہ کاری کی منظوری اور سرمایہ کاری کا ثبوت شامل ہے۔ اگر سرمایہ کار (پارٹنر) کے پاس ایک سے زیادہ لائسنس موجود ہیں تو سرمایہ کاری کی گئی کل رقم کا حساب لگایا جائے گا اور اس کیلئے مجاز مقامی حکام کی منظوری لازمی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button