متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات : ذیابیطس کا مرض کس حد تک امارتیوں میں پایا جاتا ہے؟

خلیج اردو
04 دسمبر 2020
دبئی: ذیابیطس جتنا خطرناک ہے اتنا ہی تیزی کے ساتھ پھیل بھی رہا ہے۔ دبئی میں ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے جاری کردہ دبئی میں ہونے والے 2019 سروے کے مطابق دبئی میں کم از کم 30 فیصد آبادی ذیابیطس یا پری ذیابیطس مراحل میں ہیں۔

ڈی ایچ اے نے دبئی کے اعدادوشمار مرکز کے اشتراک سے تیسرا گھریلو صحت کا سروے کیا۔ اس سروے میں دبئی کی آبادی میں اس مرض کا پھیلاؤ ، صورت حال ، ذیابیطس کے خطرے والے عوامل اور پیشاب کی بیماری کا گہرائی سے تجزیہ کیا گیا ہے۔

دبئی میں بالغوں یعنی 18 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں ذیابیطس کا پھیلاؤ 13.7 فیصد ہے اور ذیابیطس سے پہلے کی بیماریوں یا صورت حال کا تناسب 16.2 فیصد ہے۔ 2017 میں ذیابیطس کے مرض کا پھیلاؤ 15.2 فیصد تھا اور ذیابیطس سے پہلے والے مرحلے یا پری ذیابیطس دبئی کی آبادی کا 15.8 فیصد تھے۔

2019 کے سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ 25-45 سال کی عمر کے تقریبا 13 فیصد افراد میں پیشگی ذیابیطس ہے جو اس عمر کے گروپ میں ذیابیطس کی باقاعدہ اسکریننگ کی ضرورت کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس تحقیق میں ذیابیطس کے زیادہ پھیلاؤ کی وجوہات کو سمجھنے کیلئے دبئی کی آبادی میں صحت سے متعلق طرز عمل اور خطرات اور زندگی کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا۔ اس افراد میں جسمانی بے عملی یا سستی اور موٹاپا زیادہ خطرات کے عوامل میں شامل ہیں۔

سروے میں شامل افراد میں صرف پانچ فیصد افراد نے شدید جسمانی سرگرمیوں جیسے دس منٹ تک فٹ بال دوڑنا یا کھیلنا جیسے عوامل میں حصہ لیا اور یہ وہ افراد تھے جو جسمانی ورزش یا سرگرمیوں کے عادی تھے۔ سروے میں شامل صرف 17 فیصد افراد نے روزانہ درمیانی درجے کے جسمانی سرگرمی کی تھی جس میں 10 منٹ تک مستقل کام کرنا یا دیگر مصروفیات شامل ہے ۔ ان میں گھریلو کام بھی شامل ہے۔ تقریبا 65 فیصد نے ایک ہفتے میں 4 سے 6 بار ایکٹیویٹیز کی اور 18 فیصد نے ہفتے میں ایک سے تین بار یہ سرگرمیاں کیں۔

 

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button