متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر ماہ اتار چڑھاؤ کیوں آتا ہے؟

خلیج اردو
دبئی :متحدہ عرب امارات میں فیول کی قیمتوں کو مارچ 2022 کے مہینے کے لیے 3 درہم فی لیٹر سے زیادہ کر دیا گیا ہے جو حکومت کی جانب سے ریٹیل فیول کی قیمتوں کو مارکیٹ کے مطابق آزاد کرنے کے بعد سے اب تک کی بلند ترین قیمت ہے۔

چھ سال قبل کے ڈی ریگولیشن کے بعد فیو کی قیمتیں تقریباً 2.3 فی لیٹر سے کم ہو کر ابتدائی چند مہینوں میں تقریباً 1.5 پر آگئیں تھیں کیونکہ قیمتیں خام تیل کی عالمی قیمتوں سے ہم آہنگ تھیں۔

تاہم قیمتیں بعد میں پچھلی سطح پر آ گئیں۔

کرونا وائرس وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد، یو اے ای کی وزارت توانائی نے رہائشیوں اور صارفین کو کرونا کے وبائی امراض کے چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کرنے کے لیے 2 درہم فی لیٹر سے کم قیمتیں برقرار رکھی ہیں۔

ریٹیل فیول کی قیمتوں کو اگست 2015 میں ڈی ریگولیٹ کیا گیا تھا۔

ایندھن کی قیمتوں کو کب اور کیسےایڈجسٹ کیا جاتا ہے؟

متحدہ عرب امارات میں فیول کی قیمتیں وزارت توانائی کے ذریعہ ہر مہینے کے آخری ہفتے میں ایڈجسٹ کی جاتی ہیں اور ریٹیلرز ہر مہینے کی پہلی تاریخ سے نئی قیمتوں کا نفاذ کرتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات نے تیل کی قیمتوں کو مارکیٹ کے مطابق آزاد کیوں کیا؟

متحدہ عرب امارات کی حکومت کے مطابق فیول پر سبسڈی زیادہ استعمال اور کم تحفظ کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ لہذا متحدہ عرب امارات نے فیول کی قیمتوں کو آزاد کیا تاکہ فیول کی کھپت کو معقول بنانے اور طویل مدت میں پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ متبادل ایندھن کے استعمال کی ترغیب دی جا سکے۔

فیول کی قیمتیں پچھلے مہینے میں عالمی خام قیمت کے اتار چڑھاو کی بنیاد پر ایڈجسٹ کی جاتی ہیں۔

ریٹیل فیول کی قیمتیں پلیٹس کے عالمی ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بنیادی ٹارگٹ کے علاوہ متحدہ عرب امارات کی وزارت توانائی کے ذریعہ ریگولیٹڈ مارجن پر مبنی ہوتی ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ ریٹیلرز کو نقل و حمل کے اخراجات اور آپریٹنگ اخراجات کی تلافی کی جاسکے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button