متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات:حوثی شرپسندوں کے حملے کی ویڈیوز سوشل میڈٰیا پر شیئر کرنے والوں کیخلاف قانونی کاروائی کاآغاز کر دیا گیا

خلیج اردو

ابوظہبی:رواں ہفتے کے اوائل میں حوثی شرپسندوں کے بیلسٹک میزائل حملے کو دفاعی نظام کی جانب سے ہوا میں ناکام بنانے کی ویڈیوز سوشل میڈٰیا پر شیئر کرنے والے شہریوں کو حکام نے طلب کر لیا۔متحدہ عرب امارات کی پبلک پراسیکیوشن نے شہریوں کو دفاعی تنصیبات کے حوالے سے ویڈیوز شیئر کرنے سے منع کیا ہے۔ان ویڈیوز کو اپلوڈ کرنے سے ملکی دفاعی تنصیبات کوخطرات ہوسکتے ہیں۔

 

متحدہ عرب امارات کے اٹارنی جنرل ڈاکٹر حماد سیف الشمسی  نے حملے کی ویڈیوز بناکر اپلوڈ کرنے والے شہریوں کیخلاف قانونی کاروائی کرنے کی تصدیق کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کی ویڈیوز شیئر کرنے سے افراتفری پھیلتی ہے جس سے اپنے ہی ملک کا نقصان ہوتا ہے۔

رواں ہفتے کے آغاز میں حوثی شرپسندوں نے متحدہ عرب امارات کی جانب دو بیلسٹک میزائل داغے جن کو ملکی دفاعی نظام نے ناکارہ بنایا۔ہوا میں میزائلز پھٹنے سے دور دور تک آگ کے شعلے اور آوزایں سنی گئیں تھی۔کئی افراد نے حملے کی ناکامی کی ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر جاری تھیں۔

 

دوسری جانب وزارت دفاع نے عوام سے اپیل کی ہے وہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی جھوٹی خبروں پر یقین نہ کریں بلکہ ملکی دفاعی معملات سے متعلق صرف سرکاری ذرائع سے ملنے والی خبروں کو مانیں۔

متحدہ عرب امارات میں سوشل میڈیا پر جھوٹی اور من گھڑت خبریں پھیلانے پر سخت سزاوں کا قانون موجود ہے۔سوشل میڈٰا ریگولیشنز کے مطابق جھوٹی خبریں پھیلانے کا الزام ثابت پونے پر ایک لاکھ درہم جرمانہ اور ایک سال کی قید ہوسکتی ہے۔غلط خبروں کے ذریعے عوام کو حکومت کیخلاف بھڑکانے پر دو سال قید اور دولاکھ درہم کی سزا ہوگی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button