متحدہ عرب امارات

سیاحت اور معاشی تعاون کیلئے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ایم او یو پر دستخط کر دیئے گئے

خلیج اردو
ابوظبہی : متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ایک ایم او یو سائن ہوا ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان سیاحت اور معاشی تعاون اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

ایم او یو پر ڈاکٹر احمد بلحول الفیصل ، وزیر مملکت برائے انٹراپرینورشپ اور ایس ای ای اور ایمریٹس ٹورزم کونسل رضاوزوف جو اسرائیل کے وزارت سیاحت کے درمیان ایم او یو پر دستخط ہوئے۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ابراہیم ایکارڈ کے تحت یہ معاہدہ طے پایا۔ اپنے قیادت کے ویژن کی وجہ سے متحدہ عرب امارات ایک اہم عالمی اور علاقائی مرکز اور سیاحت کی منزل بن چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک نے اپنی سیاحتی خدمات اور مصنوعات کو کامیابی کے ساتھ تیار کیا ہے جس میں کاروباری سیاحت، شاپنگ ٹورازم، کانفرنس ٹورازم اور ایڈونچر ٹورازم سمیت تمام قسم کے سیاحتی تجربات پیش کیے جا رہے ہیں۔

رضاوزوف نے کہا کہ ایم او یو اسرائیل اماراتی تعلقات میں ایک تاریخی لمحہ ہے اور تمام خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ متحدہ عرب امارات کی پیروی کریں، اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کریں اور خطے میں خوشحالی، سلامتی اور ایک نئی حقیقت کے قیام کے لیے مل کر کام کریں۔

ایم او یو کے تحت دونوں فریق دونوں ممالک کے سیاحتی شعبوں کی حوصلہ افزائی اور آگے بڑھانے کیلئے پالیسیوں پر عمل درآمد کریں گے۔ سرکاری اور نجی شعبوں میں ان کی سیاحتی تنظیموں کے درمیان تعاون کو فروغ دیں گے اور سیاحت اور سفری معلومات کے تبادلے میں سہولت فراہم کریں گے۔

وہ سیاحت کی تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، مارکیٹنگ اور پروموشنل سرگرمیوں میں اپنے تکنیکی تعاون کو بھی تیز کریں گے، سیاحتی تقریبات اور نمائشوں میں شرکت کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ خاص طور پر نجی شعبے اور ٹریول ایجنٹس اور دیگر سیاحت کے پیشہ ور افراد کیلئے مشترکہ علاقائی تقریبات کا انعقاد کریں گے۔

ایکسپو 2020 دبئی اسرائیلی کاروباری برادری کیلئے سیاحت اور اہم منصوبوں میں دونوں ممالک کے درمیان امید افزا اقتصادی شراکت داری سے فائدہ اٹھانے کا ایک موقع ہے۔

ستمبر 2020 میں ابراہیم ایکارڈ پر دستخط کے بعد سے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق معاہدے پر دستخط کے ایک سال کے اندر دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھ کر 700 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔
Source : Khaleej Times

 

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button