متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں خاندان کا کاروبار کرنے سے متعلق نیا قانون جاری کردیا گیا

خلیج اردو
ابوظبہی : متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان نے ایک نیا فیملی بزنس اونرشپ گورنسس قانون جاری کیا ہے جو مزید معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے کردار ادا کرے گا۔

اس قانون کا مقصد خاندان کے کاروبار کو مزید مضبوط بنانا اور اس حوالے سے لچکدار اور پائیدار معاشی ماڈل اپنانا ہے۔ اس قانون کا مقصد خاندان کے کاروبار کو بہتر بنانا اور معاشرے میں اس کی نشوونما اور ڈائورسیفیکیشن میں اپنا حصہ ڈال نے۔

نیا قانون خاندانی کاروبار کے مالکان کو یہ اختیار دیتا ہے کہ خاندان سے باہر کے افراد یا کمپنیوں کو حصص یا منافع کی فروخت کو روکنا اور اس سے پہلے کہ کوئی شیئر ہولڈر اپنے متعلقہ ایکویٹی حصص کسی غیر خاندانی رکن کو فروخت کرے ، اسے منع کرنا شامل ہے۔

خاندانی کاروبار کے مالکان خاندانی ملکیت کے حصص بھی وزنی ووٹنگ کے حقوق کے ساتھ جاری کرنے کا اختیار رکھتے ہیں اور خاندانی ملکیت کے کاروبار کو بطور بوجھ اثاثوں کے گروی رکھنے سے روک سکتے ہیں تاکہ وہ ضبطی سے بچ سکیں۔

موجودہ قانون خاندان کی ملکیت والے کاروبار پر لاگو نہیں ہوتا ہے جہاں غیر فیملی ممبران 40 فیصد سے زیادہ شیئرز کے مالک ہوتے ہیں۔

اس قانون کی دفعات کا اطلاق خاندانی ملکیت والے کاروباروں پر مالکان یا شریک بانی کے لیے آپٹ ان کی بنیاد پر ابوظہبی ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک ڈویلپمنٹ کو ایک درخواست جمع کروا کر کیا جاتا ہے۔

ابوظبہی محکمہ تجارت اور ترقی کے چیئرمین محمد علی الشرافہ کا کہنا ہے کہ معاشی ترقی میں ان کاروبار کو اہم کردار ادا کرنے کے حوالے سے یہ کاروبار انتہائی اہم ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ابوظہبی میں خاندانی ملکیت والے کاروبار معاشی تنوع اور علم پر مبنی معیشت میں اپنا حصہ ڈالتے رہتے ہیں جو مارکیٹ میں کئی دہائیوں پر محیط تجربے، مضبوط لچک اور حکومتی اداروں کے ساتھ شراکت داری کے تجربے کے ساتھ ساتھ اسٹریٹجک کے ذریعے ہدف بنائے گئے شعبوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button