خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات اور جاپان کا کم کاربن ترقی کے لیے معاشی، توانائی اور صنعتی تعاون مضبوط بنانے پر اتفاق

خلیج اردو: وزیر برائے صنعت و جدید ٹیکنالوجی اورموسمیاتی تبدیلی کے لیے خصوصی ایلچی ڈاکٹر سلطان بن احمد الجابر نے جاپانی حکومت اور کاروباری رہنماؤں کے ساتھ اعلیٰ سطح کی ملاقاتیں کی ہیں،جن کا مقصد متحدہ عرب امارات اور جاپان کے درمیان معاشی، توانائی اور صنعتی تعاون کو مضبوط بنانا اور کم کاربن ترقی کے مواقع پیدا کرناہے۔

ملاقاتوں میں 2023 میں ہونے والی سی اوپی 28 (کانفرنس آف پارٹیز کے 28ویں اجلاس) کے انعقاد کے لیے متحدہ عرب امارات کی تیاریوں اور متحدہ عرب امارات اور جاپان کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کے نئے مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جاپان کے تین روزہ ورکنگ دورہ کے دوران، ڈاکٹر الجابر نے جاپانی حکومت کے سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی جن میں وزیر برائے اقتصادیات، تجارت و صنعت ہاگیوڈا کویچی،ماحولیات کے وزیرتاسیو شی یاما گوچھی اوروزیر مملکت خارجہ اموراوداورا کیوشی شامل تھے۔

ڈاکٹر الجابر نے سابق وزیر اعظم شنزو ایبے،چیف کابینہ سیکرٹری ہیروکازو ماتسونو،ڈپٹی چیف کابینہ سیکرٹری اور جاپان کے وزیر اعظم کے خصوصی مشیرکیہارا سیجی،ڈائریکٹر، لبرل ڈیموکریٹک پارٹی پبلک افیئرزتارو کونو، جاپانی ایوان نمائندگان کے رکن نیشیمورا یاسوتوشی اورجاپان بینک برائے بین الاقوامی تعاون (جے بی آئی سی کے گورنر تاداشی مائیدا سے بھی ملاقات کی۔

ملاقاتوں میں ڈاکٹر الجابر نے یو اے ای کی قیادت کی طرف سے جاپان کی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے جاپان کے لئے توانائی سیکیورٹی کے لیے متحدہ عرب امارات کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ متحدہ عرب امارات جاپان کو خام تیل اور مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنائے گا۔

متحدہ عرب امارات جاپان کا سب سے بڑا خام تیل فراہم کرنے والا ملک ہے،جو اس کی خام تیل کی ضروریات کا 20% سے زیادہ فراہم کرتا ہے۔ ڈاکٹر الجابر کی ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ انیشیٹو (سی ایس پی آئی ) جس کا اعلان 2018 میں جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے یو اے ای کے دورے کے دوران کیا گیا تھا پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔سی ایس پی آئی کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط اور باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں زیادہ سے زیادہ تزویراتی تعاون کو ممکن بنانا ہے۔

ڈاکٹر الجابر نے کہا کہ آج، جاپان متحدہ عرب امارات کے سب سے بڑے اور اہم ترین توانائی اور تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ متحدہ عرب امارات کی دانشمندانہ قیادت کی ہدایات کے مطابق ہم دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور متعدد شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور جاپان کے تعلقات توانائی کی دیرینہ شراکت داریوں کی بنیاد پر ہیں اور ہم توانائی کی منتقلی کے اقتصادی مواقع سے فائدہ اٹھانے، صنعتی تعاون کو مضبوط بنانے اور اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے جاپان کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے بہت خوش ہیں۔

ڈاکٹر الجابر نے جاپانی کاروباری رہنماؤں سے بھی ملاقات کی، جن میں ان پیکس کارپوریشن کے نمائندہ ڈائریکٹر، صدر اور سی ای اوتاکایوکی یودا،سومی توموکارپوریشن کے ڈائریکٹر، صدر اور سی ای اوماسایوکی ہائدو،جیرا کمپنی کے صدر ساتوشی اونودا،متسوئی اینڈ کمپنی کےنمائندہ ڈائریکٹر، صدر اور سی ای اوکینیچھی ہوری،ایدیمتسو کوسان کمپنی کےنمائندہ ڈائریکٹر، صدر اور سی ای اوشونیچی کیٹو،کوسمو انرجی کےنمائندہ ڈائریکٹر،جی سی ای او ہیروشی کریاما،اینیوس ہولڈنگ کے نمائندہ ڈائریکٹراورصدرتاکیشی سائتو،مٹسوبشی کارپوریشن کے بورڈ چیئرمین تاکی ہیکو کاکیوچی،اتوشو کارپوریشن کے چیئرمین اور سی ای او ماساہیرو اوکافیوجی اورماروبینی کے صدر اور سی ای اوماسومی کاکینوکی شامل تھے۔ دورے کے دوران، ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی (ادنوک) اینیوس کارپوریشن اور متسوئی اینڈ کمپنی نے متحدہ عرب امارات اور جاپان کے درمیان ہائیڈروجن سپلائی چین کے قیام کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ۔

یہ معاہدہ ادنوک کے ریفائننگ اور پیٹرو کیمیکل آپریشنز سے ذیلی طور پر پیدا ہونے والے ہائیڈروجن اورقدرتی گیس سے تیار کردہ نیلی ہائیڈروجن کو میتھائل سائکلوہیکسین (ایم سی ایط) میں تبدیل کرنے کی صلاحیت کا جائزہ لے گا جوجاپان کو برآمد کرنے کے لیےہائیڈروجن ٹرانسپورٹ کی ایک بہترین شکل ہے۔

اس کے علاوہ متسوئی نے ابوظہبی کیمیکلز ڈیریویٹوز کمپنی آرایس سی لمیٹڈ ،فرٹیگلوب اور جی ایس انرجی کے ساتھ الرويس میں تعزیزانڈسٹریل کیمیکلز زون میں عالمی سطح پر کم کاربن بلیو امونیا کی پیداوار میں شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے۔کم کاربن بلیو امونیا پروجیکٹ کی پیداوار 2025 میں شروع ہونے کی توقع ہے، جس کی پیداواری صلاحیت تقریباً10 لاکھ ٹن سالانہ ہے۔

ابوظہبی فیوچر انرجی کمپنی (مصدر) نے بھی سومی تومو کارپوریشن کے ساتھ فضلہ سے توانائی کے منصوبوں کو تیار کرنے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

اس شراکت داری کا مقصد دونوں کمپنیوں کے درمیان مختلف منصوبوں میں تعاون کے امکانات پیدا کرنا ہے، جس میں سالانہ 390,000 ٹن فضلہ کو ٹریٹ کرنے اور 25 میگا واٹ توانائی پیدا کرنے کی سہولت شامل ہے۔

متحدہ عرب امارات اور جاپان کے درمیان مضبوط باہمی تجارتی تعلقات ہیں۔ 2021 میں، متحدہ عرب امارات عالمی سطح پر جاپان کا 10 واں سب سے بڑا تجارتی پارٹنر تھا۔ 2021 میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی، جاپان کے لیے متحدہ عرب امارات کی برآمدات 26 ارب ڈالر اور جاپان سے درآمدات 6.2 ارب ڈالر تھیں۔

340 سے زائد جاپانی کمپنیاں متحدہ عرب امارات میں انفراسٹرکچر، صنعت اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button