متحدہ عرب اماراتخلیجی خبریں

کورونا سے نمٹنے کے معاملے میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب بہترین ممالک کی فہرست میں شامل ہو گئے

کورونا کی وبا سے نمٹنے اور دیگر اقدامات کے معاملے میں امارات کو 11واں جبکہ سعودی عرب کو 17 واں نمبر دیا گیا ہے

کورونا سے نمٹنے کے معاملے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بہترین ممالک کی فہرست میں شامل ہو گئے۔ کورونا کی عالمی وبا کے تناظر میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو دنیا کے محفوظ ترین بیس ممالک میں شامل قرار دیا گیا ہے۔العربیہ نیوز کے مطابق ہانگ کانگ میں قائم ڈیپ نالج گروپ نے اپنے کووِڈ-19 کے تحفظ جائزے میں یو اے ای کو گیارھویں نمبر پر شمار کیا ہے اور سعودی عرب سترھویں نمبر پر رہا ہے۔

دونوں ممالک کیٹگری 1 میں شامل کیے گئے ہیں۔اس زمرے میں علاقائی تحفظ اور اقدامات کی بنا پر دنیا کے 20ممالک شامل ہیں۔اس گروپ کی یہ رپورٹ 250 صفحات کو محیط ہے اور اس میں 130 پیرا میٹرز یا پیمانے دیے گئے ہیں اور ان کی بنیاد پر دنیا کے ملکوں کے کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے اور اس پر قابو پانے کے لیے اقدامات کی جانچ کی گئی ہے۔

ان کے مطابق دنیا کے 200 ممالک میں سوئٹزر لینڈ ، جرمنی ، اسرائیل ، سنگاپور اور جاپان بالترتیب پہلے پانچ محفوظ ممالک قرار پائے ہیں۔

سعودی عرب کو علاقائی استحکام کے اشاریے میں پہلے نمبر پر شمار کیا گیا ہے۔اس میں کووِڈ-19 کی وَبا کے دوران میں ایک ملک کی آبادی ، جغرافیائی، سیاسی استحکام ، معاشرتی نظم وضبط اور تحفظ کے دوسرے عوامل کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔سعودی عرب کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے ہنگامی تیاری کے انڈیکس میں ساتویں نمبر پر رہا ہے۔اس میں چار عوامل ہنگامی فوجی نقل وحرکت کے تجربے، معاشرتی سطح پر ہنگامی استحکام کی سطح اور نفسیاتی ، ثقافتی اور مذہبی اعمال اور رویوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے تیاری وغیرہ شامل ہیں۔

سعودی عرب مانیٹرنگ اور کرونا کا سراغ لگانے کے اشاریے میں انیسویں نمبر پر رہا ہے۔اس میں ٹیسٹنگ کی موثریت اور ڈیٹا کی شفافیت ایسے عوامل شامل ہیں۔سعودی عرب کی کل آبادی تین کروڑ تیس لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔اس نے اب تک کووِڈ-19 کے دس لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ کیے ہیں اور ان میں کرونا وائرس کے 161005 کیسوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ان میں 1307 مریض وفات پا چکے ہیں جبکہ اب تک تن درست ہونے والے مریضوں کی تعداد ١٠٥١٧٥
ہے۔
سعودی عرب نے کرونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مارچ کے اوائل میں اپنی سرحدیں بند کردی تھیں، فضائی سروس معطل کردی تھی اور 27 فروری کو عمرے کی ادائی پر پابندی عاید کردی تھی۔اب وہ بتدریج ان بندشوں کو ختم کررہا ہے اور سرکاری اور نجی دفاتر کھول دیے گئے ہیں۔جبکہ متحدہ عرب امارات کووِڈ-19 کے کیسوں کی مانیٹرنگ اورسراغ لگانے کے اشاریے میں سنگاپور اور اسرائیل کے بعد تیسرے نمبر پر رہا ہے۔

ہنگامی تیاریوں میں وہ چین کے بعد دوسرے نمبر پر رہا ہے۔یو اے ای نے اب تک کرونا وائرس کے تیس لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ کیے ہیں اور یہ فی کس سکریننگ کے لحاظ سے دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔یو اے ای کے دارالحکومت ابو ظبی میں حکام نے ’ٹریس کووِڈ‘ کے نام سے ایک موبائل ایپ بھی تیار کی ہے اور اس کے ذریعے کرونا کی علامات کے حامل افراد کا سراغ لگایا جاسکتا ہے۔

امارات کے محکمہ صحت نے کرونا کے مریضوں کے لیے کلائی پر اسمارٹ بینڈ پہننا لازمی قرار دیا تھا اور انھیں دوسرے افراد سے الگ تھلگ رہنے کی ہدایت کی تھی۔یو اے ای کی کل آبادی قریباً 96 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔اس نے اب تک کرونا وائرس کے 44925 کیسوں کی تشخیص کی ہے۔ ان میں 32415 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ کرونا کے 302 مریضوں کی وفات ہوئی ہے۔

Source : link

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button