متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا قانون : کیا میرا آجر مجھے سالانہ چھٹیوں پر جانے سے روک سکتا ہے؟

خلیج اردو
دبئی : متحدہ عرب امارات میں ایک ملازم نے سالانہ چھٹیوں کے حوالے سے سوال پوچھا ہے جس کا جواب ہمارے قارئین کیلئے مفید ہوسکتا ہے۔

سوال : میں دبئی میں واقع ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن اور بندشوں کی وجہ سے میں گھر نہیں جا پایا۔ میرے پاس چار سے زیادہ چھٹیاں رہ گئیں ہیں۔ میں ان چھٹیوں کو ایک ساتھ لینا چاہتا ہوں لیکن میرا آجر انکار کررہا ہے۔ کیا اس حوالے سے کوئی قانون ہے؟

آپ کے سوال کو دیکھتے ہوئے ہم فرض کرتے ہیں کہ آپ امارات دبئی میں واقع مین لینڈ کمپنی میں ملازم ہیں۔ یہاں متحدہ عرب امارات میں روزگار کے تعلقات کو منظم کرنے والے وفاقی قانون نمبر 8 کے 1980 کی دفعات لاگو ہوتی ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں قانون کے مطابق ایک ملازم 30 دن کی سالانہ چھٹی کا اہل ہے اگر اس نے آجر کے ساتھ کم از کم ایک سال کی نوکری مکمل کر لی ہے۔ یہ ایمپلائمنٹ قانون کے آرٹیکل 75 کے مطابق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کو ہر سال سروس کے دوران سالانہ چھٹی دی جانی چاہیے جس کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

1. چھ ماہ سے زیادہ اور ایک سال سے کم سروس کرنے والے کسی بھی ملازم کو حق ہے کہ مہینہ میں دو دن ہو۔

2. کسی بھی ملازم جس کی سروس کی مدت ایک سال سے زیادہ ہے وہ ایک سال میں تیس دن کی چھٹی دینی ہوگی۔

کسی ملازم کی سروس کے خاتمے کی صورت میں وہ سروس کے آخری سال ان چھٹیوں کا حقدار ہے جو اس کی سروس کی صورت میں اسے ملنی چاہیئے تھی۔

مزید ایک آجر سالانہ چھٹی کے آغاز کی تاریخ کا فیصلہ کرنے اور اسے دو حصوں میں تقسیم کرنے کا حقدار ہے۔ یہ ایمپلائمنٹ قانون کے آرٹیکل 76 کے مطابق ہے۔

اس قانون کے مطابق آجر اپنی صوابدید پر سالانہ چھٹیوں کے آغاز کی تاریخ کا تعین کر سکتا ہے اور جب ضروری ہو وہ چھٹی کو زیادہ سے زیادہ دو حصوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔

ایک آجر اس بات کا پابند ہے کہ وہ سالانہ چھٹی دیے بغیر کسی ملازم کو مسلسل دو سال سے زیادہ ملازمت نہ دے۔ یہ ایمپلائمنٹ قانون کے آرٹیکل 78 کے مطابق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملازم کو سالانہ چھٹی کے دنوں کیلئے ہاؤسنگ الاؤنس سمیت اس کی بنیادی تنخواہ ملے گی۔

اگر کام کی ضروریات کیلئے یہ ضروری ہو کہ ملازم اپنی سالانہ چھٹی کے دوران مکمل یا جزوی طور پر کام کرتا ہے اور اس چھٹی کی مدت جس کے دوران اس نے کام کیا ہے اگر وہ اگلے سال تک نہیں بڑھایا گیا ہے تو آجر کو چاہیے کہ وہ اسے اس کی تنخواہ ادا کرے۔

آجر ملازم کی بنیادی تنخواہ کی بنیاد پر اس کے کام کے دنوں کیلئے چھٹی کے بدلے نقد رقم کے علاوہ اجرت ادا کرے۔

یہ قانون کے منافی ہے کہ کسی ملازم سے اس کے سالانہ چھٹیوں کے دوران کام کرایا جائے۔ آپ کا آجر آپ کو سالانہ چھٹیوں کی تعداد کیلئے دو سال میں کم از کم ایک بار پیڈ سالانہ چھٹی دینے کا پابند ہے جو آپ کے کریڈٹ میں جمع ہے۔

ہم فرض کرتے ہیں کہ آپ نے ایک سال سے زیادہ کی سالانہ چھٹی نہیں لی ہے کیونکہ آپ کی جمع شدہ سالانہ چھٹی 40 دن سے زیادہ ہے۔ لہذا آپ اپنی سالانہ چھٹی سے فائدہ اٹھانے کے اہل ہیں اور آجر آپ کو سالانہ چھٹی حاصل کرنے سے نہیں روک سکتا۔

تاہم اگر آپ کا آجر آپ کو متعلقہ سالانہ چھٹی دینے سے انکار کرتا ہے تو آپ اپنے آجر کے خلاف انسانی وسائل اور امارات کی وزارت میں شکایت درج کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button