متحدہ عرب امارات

اگر میں اپنے ملک میں بیٹھ کر ملازمت سے استعفیٰ دوں تو ملازمت کے خاتمے سے متعلق فوائد کیسے حاصل کروں؟ قانون جانیئے

خلیج اردو
08 اگست 2021
دبئی : متحدہ عرب امارات میں ایک کمپنی میں ملازم جو اس وقت اپنے آبائی ملک میں ہے ، نے ملازمت سے استعفی سے متعلق ایک سوال خلیج ٹائمز سے پوچھا ہے۔ یہ سوال اور اس کا جواب آپ کیلئے مفید ہو سکتا ہے۔

سوال : میں دبئی کے ایک کمپنی میں ملازم ہوں۔لیکن اس وقت سفری بندشوں کی وجہ سے میں اپنے آبائی ملک بھارت میں پھنسا ہوں۔ میں نے اس کمپنی کے ساتھ تیس سالوں تک کام کیا ہے۔ میں متحدہ عرب امارات کا سفر کیے بنا اپنی ملازمت کے خاتمے سے متعلق فوائد جس میں گریجویٹی فنڈ شامل ہے ،کو کیسے کلیم کر سکتا ہوں ؟

جواب : آپ کے سوال کو دیکھ کر ہم فرض کررہے ہیں کہ آپ دبئی میں موجود ایک کمپنی میں ملازم ہیں۔ اس موقع پر 1980 کے وفاقی قانون نمبر 8 کا اطلاق ہوتا ہے۔

یہ واضح ہو کہ ملازم کے چھٹیوں کے دوران جب وہ متحدہ عرب سے باہر ہوں ، ان کے استعفیٰ سے متعلق قانون خاموش ہے۔

آپ قانون کے آرٹیکل 132 کے مطابق ملازمت کے خاتمے سے متعلق تمام فوائد کے حقدار ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں ویج پروٹیکشن سسٹم وی پی ایس کے تحت ملازم کو استعفیٰ سے پہلے تمام تر ادائگی ہونا لازمی ہے۔

تاہم وی پی ایس کا قانون ملازمت کے اختتام کے فوائد سے متعلق خاموش ہے۔ ایک بار جو آپ نے استعفی دیا تو وی پی ایس کے مطابق آمر پابطند ہوگا کہ آپ کے دیئے گئے اکاؤنٹ میں وہ ملازمت کے خاتمے کے فوائد یعنی رقم بھیج دیں ۔ یہ بنک اکاؤنٹ وہ ہوگا جو آپ نے متحدہ عرب امارات میں بنایا ہو۔

ایسے میں جب آپ متحدہ عرب امارات نہیں آسکتے ، آپ کو چاہیئے کہ آپ اپنے بنک کو لکھی ہوئی ہدایات دیں کہ وہ آپ کی مطلوبہ رقم آپ کے بھارت میں موجود کسی بنک اکاؤنٹ میں بھیج دیں۔

تاہم اگر آپ متحدہ عرب امارات واپس جانے کا ارادہ کر رہے ہیں تو آپ یہاں سے اپنے سروس کے ملازمت کے اختتام کے فوائد نکال سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ یہ تجویز کی جاتی ہے کہ آپ جلد از جلد اپنے ملازمت کے اختتام کے فوائد اکاونٹ سے نکال لیں کیونکہ متحدہ عرب امارات میں طویل عرصے تک اپنے بینک اکاؤنٹ کو غیر فعال رکھنے سے اسے غیر فعال قرار دیا جا سکتا ہے۔

Source :Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button