متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا قانون: انلائن ذرائع سے جسم فروشی اور خاص کر بچوں کو بدکاری کی طرف راغب کرنے کی سزا بھیانک ہے، جانیے متحدہ عرب امارات کے سخت قوانین

خلیج اردو
ابوظبہی : متحدہ عرب امارات کے پبلک پراسیکیوشن نے آج اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک پوسٹ کے ذریعے کمپیوٹر نیٹ ورکس کا استعمال کرتے ہوئے جسم فروشی پر اکسانے کے جرمانے کی وضاحت کی۔

افواہوں اور سائبر کرائمز کا مقابلہ کرنے کے لیے 2021 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 34 کے آرٹیکل 33 اس حوالے سے احاطہ کرتا ہے۔

اس قانون کے مطابق کوئی بھی شخص جو کمپیوٹر نیٹ ورک یا انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کوئی ذریعہ استعمال کرتے ہوئے کسی دوسرے کو جسم فروشی یا بدکاری میں ملوث ہونے یا اس میں مدد کرنے کے لیے اکسائے یا آمادہ کرے تو اسے عارضی قید یا کم از کم 25,000 درہم اور زیادہ نسے زیادہ 1,000,000 درہم کے درمیان جرمانے کی سزا دی جائے۔

اگر اس عمل کے دوران متائثر ہونے والا یا والی کم سن ہو تو جرم کرنے والے کو پانچ سال قید اور 1,000,000 درہم فراہم کیے جارہے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کا مقصد عوام میں قانون سے متعلق آگاہی اور ملک میں قانونیت کے کلچر کو پروان چڑھانا ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button