خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: آلہ قتل کے طور پر استعمال ہونے والے بغیر لائسنس کے پستول رکھنے پر ایک شخص کو درہم 50,000 جرمانہ کردیا گیا

خلیج اردو: الفجیرہ کی بدعنوانی کی عدالت نے ایک 36 سالہ اماراتی شخص کو بغیر لائسنس کے آتشیں اسلحہ رکھنے کے جرم میں درہم 50,000 جرمانہ کردیا۔

تفتیش کے دوران، پولیس نے دریافت کیا کہ اماراتی سے وہ ہتھیار برآمد ہوا جسے ایک ایشیائی نے چرایا تھا اور جولائی 2021 میں ایک اور اماراتی کو اس سے قتل کیا تھا۔

ایشیائی نوجوان رات گئے گھر خالی ہونے پر اندر گھس آیا اور گھر سے اسلحہ اور دیگر قیمتی سامان چوری کر لیا۔

فوجداری تحقیقات کے مطابق، فجیرہ پولیس نے 20 جولائی 2021 کو ایک 31 سالہ چینی باشندے کو گرفتار کیا تھا، جو ایک تیس سالہ باشندے کے قتل میں ملوث تھا۔

مجرم کو جرم کے 48 گھنٹوں کے اندر مسروقہ سامان سمیت گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس نے فوری طور پر جرم کی نوعیت سے پردہ اٹھانے کے لیے تحقیقات شروع کیں، اور ایک ٹیم کو جائے وقوعہ کا تجزیہ کرنے اور متاثرہ کی گاڑی سے شواہد حاصل کرنے کے لیے تفویض کیا گیا۔

چینی باشندے نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے واقعے کے دن متاثرہ کی گاڑی مسجد کے پیچھے کھڑی دیکھی جس کا انجن چل رہا تھا۔ اس نے کار کا پچھلا دروازہ کھولا اور اندر بیٹھ گیا۔ اس نے پستول لہراتے ہوئے اسے دھمکی دی، لیکن متاثرہ فوراً کار سے باہر نکل گیا، جس پر مجرم نے اماراتی کے گھر سے چوری ہونے والے غیر لائسنس یافتہ پستول سے اسے گولی مار دی۔

شہری کو خون میں لت پت پیچھے چھوڑ کر یہ شخص جائے وقوعہ سے فرار ہونے کیلئے اسی چوری کی کار میں رفوچکر ہو گیا۔

وہ ساحل سمندر پر رکا، متاثرہ شخص کا ذاتی سامان اور کار میں موجود اس کا بٹوہ چرا لیا، اور وہاں سے نکل گیا۔

اس کیس نے متعلقہ حکام کو پیر کے روز ایک مہم شروع کرنے پر آمادہ کیا، جس میں اماراتیوں پر زور دیا گیا کہ وہ افراد جو غیر لائسنس یافتہ ہتھیاروں کے مالک ہیں، تین ماہ کے اندر اپنے آتشیں اسلحے کو رجسٹر کرائیں تاکہ انہیں قانونی احتساب سے مستثنیٰ قرار دیا جاسکے۔

قومی سلامتی میں ہتھیاروں اور خطرناک مواد کے ڈائریکٹر جنرل، محمد سہیل سعید ال نیادی کے مطابق، ‘گھر محفوظ ہے اور رجسٹریشن ایک گارنٹی ہے’ کے نام سے اس اقدام کا مقصد شہریوں کو کسی بھی قسم کے ہتھیار یا گولہ بارود کی ملکیت کو قانونی بنانے اور قانونی سنگینیوں سے بچنے میں مدد فراہم کرنا ہے، بشرطیکہ وہ مخصوص مدت کے اندر اپنے اسلحہ کا اندراج کرائیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button