متحدہ عرب امارات

یو اے ای: دو لڑکیوں کی جانب سے زبردستی نازیبا تصویریں بنانے کے جھوٹے الزام کی وجہ سے ایک شخص کو قید کی سزا بھگتنا پڑ گئی

 

خلیج اردو آن لائن:

راس الخیمہ پولیس کی جانب سے کی گئی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ دو لڑکیوں نے ایک شخص پر جھوٹا الزام لگایا ہے کہ اس شخص نے اپنے موبائل سے زبردستی ان لڑکیوں کی نازیبا تصویریں بنائی تھیں۔

دونوں لڑکیوں نے خاندانی جھگڑے کا بدلہ لینے کے لیے اس شخص پر ایسا الزام لگایا۔

امارات الیوم کے مطابق متاثرہ شخص عرب باشندہ ہے اور اس نے اپنے اوپر لگائے گئے جھوٹے الزام سے ہونے والے اخلاقی اور مالی نقصان کی بھرپائی کے لیے دونوں لڑکیوں کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کروایا تھا۔

اس سے پہلے متاثرہ شخص کو دو ماہ قید کی سزا سنا دی گئی تھی اور الزمات کے غلط ثابت ہونے پر اسے جیل سے رہا کر دیا گیا تھا لیکن اس پر یو اے ای سے باہر سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

تاہم، رہائی کے بعد متاثرہ شخص نے خود کو پہنچنے والے مالی اور اخلاقی نقصان کی بھرپائی کے لیے ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا۔ اس نے موقف اختیار کیا کہ مدعاعلیہان کی وجہ سے اس کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی اور حکام نے اس کا پاسپورٹ بھی 4 ماہ تک قبضے میں رکھا۔

اس کا مزید کہنا تھا کہ جیل میں قید کے دوران اس پر قرض چڑھا ہے اور اپنے بچوں کی فیس بھی ادا نہیں کر پایا۔ تاہم، عدالت نے متاثرہ شخص کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ مدعاعلیہ کو اس بات علم نہیں تھا کہ لڑکیوں نے اس پر غلط الزام لگایا تھا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ جو کچھ مدعاعلیہ کی بہن اور بیٹی نے اسے بتایا وہ تمام معلومات پولیس کا بتانا مدعاعلیہ کا حق تھا لیکن اس کا مقصد متاثرہ شخص نقصان پہنچانا نہیں تھا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button