متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کی وزارت انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن نے بڑی ریکروٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ اماراتی ترقی پر تبادلہ خیال کیا

خلیج اردو
دبئی: انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن کی وزارت نے متحدہ عرب امارات میں بھرتی کرنے والی متعدد ایجنسیوں کے ساتھ میٹنگ کی ہے تاکہ تازہ ترین پیش رفت اور نافیس پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے جس میں 50 یا اس سے زیادہ ملازمین والی کمپنیوں کو 22022 کے اختتام سے پہلے ہنر مند ملازمتوں کے لیے دو فیصد ایمریٹاائزیشن اہداف حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

یہ اجلاس متحدہ عرب امارات کی کابینہ کی متعلقہ قرارداد پر عمل درآمد کرنے اور جنوری 2023 سے شروع ہونے والے مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے پرعزم نہ ہونے والی کمپنیوں پر عائد جرمانے سے بچنے کی کوششوں کے مطابق منعقد کیا گیا تھا۔

اجلاس میں انسانی وسائل اور امارات کے وزیر ڈاکٹر عبدالرحمن العوار اور متحدہ عرب امارات کی مختلف مہارتوں کی 66 کمپنیوں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

ڈاکٹر عبدالرحمن الاوار نے کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں لیبر مارکیٹ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے جو نجی شعبے کے اندر قومی انسانی سرمائے کے مرکزی کردار پر مرکوز ہے۔ اماراتی ہنر مند ملازمین، جو وزارت کے نظام میں رجسٹرڈ زیادہ تر اماراتی ملازمین پر مشتمل ہیں، معیشت پر اپنے مثبت اثرات ثابت کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم شہریوں کی شرکت میں اضافے اور مقامی کاروباری ماحول کی مسابقت کو بہتر بنانے کے سلسلے میں ملک کی لیبر مارکیٹ میں بنیادی تبدیلیوں کے دہانے پر ہیں۔ یہ نافیس پروگرام کی جانب سے اماراتی کیڈرز کے لیے فراہم کردہ تعاون کی روشنی میں سامنے آیا ہے اور نجی شعبے کے اداروں کے ساتھ ساتھ، وزارت کی جانب سے ریگولیٹنگ قانون سازی اور قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے فالو اپ ہے جس کا مقصد نجی شعبے میں شہریوں کی شرکت کو بڑھانا ہے۔

ملاقات کے دوران وزارت نے نجی شعبے کی حمایت، اماراتی ترقی میں کلیدی شراکت دار ہونے، کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے ملک کے اہداف کو حاصل کرنے اور سرمایہ کاری کا ماحول پیدا کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا جس سے کمپنیوں، سرمایہ کاروں، صنعت کاروں اور ہنرمندوں کی حوصلہ افزائی ہو۔

اجلاس کے دوران ان اداروں کے لیے فوائد اور سپورٹ پیکجز پر تبادلہ خیال کیا گیا جو قانون سازی کی تعمیل کرتے ہیں، خاص طور پر جو وزارت کے اسٹیبلشمنٹ کی درجہ بندی کے نظام میں پہلی قسم کے تحت درجہ بندی کرتے ہیں۔ ان اداروں کو ایمریٹائزیشن پارٹنرز کلب کی رکنیت دی جاتی ہے جو انہیں وزارت کی سروس فیس کے 80 فیصد تک کی رعایت حاصل کرنے کے لیے اہل بناتے ہیں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button