متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے نئے قانون میں آن لائن دھونس دھمکی ، جعلی خبروں اور ہراسانی پر سخت موقف اپنایا گیا ہے

خلیج اردو
ابوظبہی : یہ آن لائن ٹیکنالوجیز اور ان کی ایپلی کیشنز اور غلط استعمال سے پیدا ہونے والے خدشات کو دور کرنے کیلئے خطے کے پہلے جامع قانونی فریم ورک میں سے ایک ہے۔

یو اے ای کے صدر عزت مآب شیخ خلیفہ بن زید النہیان نے ملک کے قانونی نظام میں وسیع پیمانے پر اصلاحات کی منظوری دی ہے جس کا مقصد اقتصادی، سرمایہ کاری اور تجارتی مواقع کو مضبوط بنانا ہے۔

ان نئی تبدیلیوں میں 40 سے زائد قوانین شامل ہیں جو ملک کی 50 سالہ تاریخ میں سب سے بڑی قانونی اصلاحات سمجھی جاتی ہیں۔

یو اے ای کے سائبر کرائمز سے متعلق قانون کا مقصد نیٹ ورکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز کے استعمال کے ذریعے ہونے والے آن لائن جرائم سے معاشرے کو محفوظ بناتا ہے۔

ان قوانین کا مقصد سرکاری ویب سائیٹس اور ڈیٹابیسز کو محفوظ بناتے ہوئے افواہوں ، جعلی خبروں ، انلائن فراڈ کا انسداد اور ذاتی نجی حقوق کا تحفظ شامل ہے۔

نیا قانون آن لائن جعلی اشتہارات یا پروموشنز بشمول کرپٹو کرنسیوں اور طبی مصنوعات اور سپلیمنٹس میں بغیر لائسنس کے ٹریڈنگ پر توجہ دیتا ہے۔

اس قانون میں جعلی خبروں اور گمراہ کن معلومات کے تدارک سے متعلق دفعات شامل ہیں۔

آن لائن ٹولز، نیٹ ورکس اور پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے جعلی خبروں کو نشر کرنے، شائع کرنے یا دوبارہ شائع کرنے، گردش کرنے یا دوبارہ نشر کرنے کرنے بشمول جھوٹی اور گمراہ کن معلومات، سرکاری ذرائع سے آنے والی جھوٹی رپورٹیں یا جو غلط طریقے سے پیش کرنا جرم ہے۔

یہ قانون عدالتوں کو ایسی معلومات کو حذف کرنے کے علاوہ کسی جرم کے تعاقب میں استعمال ہونے والے آلات، سافٹ ویئر، مواد یا دیگر ذرائع کو ضبط کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

Source :Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button