متحدہ عرب امارات

ایسا کیسے ممکن ہے کہ کرونا ویکسین اومیکرون کے خلاف موئثر ہے؟ متحدہ عرب امارات کے حکام نے وضاحت کردی

خلیج اردو
ابوظبہی : کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور کہیں بھی سیمی لاک ڈاؤن ، پابندیاں ، سفری بندشیں اور دیگر احتیاطی تدابیر میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

متحدہ عرب امارات نے اومیکرون کا پہلا کیس پچھلے سال یکم دسمبر کو رپورٹ کیا تھا۔

جمعرات کو متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ ابتدائی مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ اومیکرون بھی ڈیلٹا قسم کی طرح کم خطرناک ہے۔ تاہم یہ بات خوش آئیند ہے کہ کرونا ویکسین کے بوسٹر شارٹ مددگار ہیں۔

حکومتی ترجمان ڈاکٹر الحوسینی نے کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے بوسٹر شارٹ حاصل کیا ان میں روک تھام کی شرح ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ہے جنہوں نے بوسٹر خوراک نہیں لی۔

ابوظہبی پبلک ہیلتھ سنٹر کی طرف سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ عوام کو بوسٹر شارٹ لگوانے کی صلاح دیتے ہیں۔

وزارت صحت اور روک تھام کی جانب سے جاری ایک ایڈوئزری کے مطابق سینوفارم ویکسین کا بوسٹر شارٹ ویکسین کی دوسری خوراک کے تین مہینے بعد ان لوگوں کو دیا جائے سکتا ہے جو کسی مہلک بیماری میں مبتلا ہوں یا جو پچاس سال سے زیادہ عمر کے ہوں۔

جن لوگوں کو فائزر فائیوٹیک ویکسین کی دو خوراکیں لگائی گئی ہیں اور جن کی عمر 18 سال سے زیادہ ہے وہ دوسری خوراک کے چھ ماہ بعد اسی برانڈ کی بوسٹر خوراک حاصل کر سکتے ہیں۔

دوسری طرف حکومت کی ترجمان ڈاکٹر نورا الغیثی نے بتایا ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے ویکسین کی دوسری قسم کی ویکسین لی ہیں، انہیں قریب ترین ویکسینیشن سینٹر جاکر معلوم کرنا چاہیئے کہ ان کو کس قسم کے بوسٹر لینے کی ضرورت ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button