خلیج اردو
ابوظبہی : کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور کہیں بھی سیمی لاک ڈاؤن ، پابندیاں ، سفری بندشیں اور دیگر احتیاطی تدابیر میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
متحدہ عرب امارات نے اومیکرون کا پہلا کیس پچھلے سال یکم دسمبر کو رپورٹ کیا تھا۔
جمعرات کو متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ ابتدائی مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ اومیکرون بھی ڈیلٹا قسم کی طرح کم خطرناک ہے۔ تاہم یہ بات خوش آئیند ہے کہ کرونا ویکسین کے بوسٹر شارٹ مددگار ہیں۔
أثبتت الدراسات فعالية اللقاحات ضد فيروس كوفيد-19، ولكن ما مدى فعاليتها صد متحوراته؟
Studies proved their effectiveness against the Covid-19 virus but how effective are they against its variants?#متحور_أوميكرون #أوميكرون #ليكن_خيارك_التطعيم#omicron #omicronvariant pic.twitter.com/bd2KEfMKsA
— مركز أبوظبي للصحة العامة (@adphc_ae) January 6, 2022
حکومتی ترجمان ڈاکٹر الحوسینی نے کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے بوسٹر شارٹ حاصل کیا ان میں روک تھام کی شرح ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ہے جنہوں نے بوسٹر خوراک نہیں لی۔
ابوظہبی پبلک ہیلتھ سنٹر کی طرف سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ عوام کو بوسٹر شارٹ لگوانے کی صلاح دیتے ہیں۔
وزارت صحت اور روک تھام کی جانب سے جاری ایک ایڈوئزری کے مطابق سینوفارم ویکسین کا بوسٹر شارٹ ویکسین کی دوسری خوراک کے تین مہینے بعد ان لوگوں کو دیا جائے سکتا ہے جو کسی مہلک بیماری میں مبتلا ہوں یا جو پچاس سال سے زیادہ عمر کے ہوں۔
جن لوگوں کو فائزر فائیوٹیک ویکسین کی دو خوراکیں لگائی گئی ہیں اور جن کی عمر 18 سال سے زیادہ ہے وہ دوسری خوراک کے چھ ماہ بعد اسی برانڈ کی بوسٹر خوراک حاصل کر سکتے ہیں۔
دوسری طرف حکومت کی ترجمان ڈاکٹر نورا الغیثی نے بتایا ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے ویکسین کی دوسری قسم کی ویکسین لی ہیں، انہیں قریب ترین ویکسینیشن سینٹر جاکر معلوم کرنا چاہیئے کہ ان کو کس قسم کے بوسٹر لینے کی ضرورت ہے۔
Source : Khaleej Times