متحدہ عرب امارات

ڈاکٹروں نے کرونا وائرس کی قسم اومیکرون بارے تشویشناک بات بتا دی، آپ دائمی طور پر کیسے متائثر ہو سکتے ہیں؟

خلیج اردو
دبئی: دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متعلق نرمی پیدا کر دی گئی جس کے بعد خیال کیا جارہا ہے کہ کرونا کے اثرات کم ہوئے ہیں لیکن طبی ماہرین کچھ اور کہہ رہے ہیں۔

کرونا وائرس کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں۔ متحدہ عرب امارات کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ موجودہ اومیکرون مختلف قسم کے امکانات ہیں جو طویل کوویڈ کا باعث بنتے ہیں۔

اومیکرون انفیکشن عام طور پر پہلے کی مختلف حالتوں کے انفیکشن کے مقابلے میں کم شدید بیماری کا سبب بنتا ہے لیکن کچھ معاملات میں، یہ طویل کوویڈ کا باعث بن سکتا ہے۔

شارجہ کے برجیل اسپیشلٹی اسپتال میں ماہر پلمونولوجسٹ ڈاکٹر عبدالکریم ناصر کا کہنا ہے کہ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ اومیکرون افراد کو دوبارہ متاثر کر سکتا ہے۔ چاہے وہ حال ہی میں کرونا وائرس سے صحت یاب ہوئے ہوں۔

لیکن ڈاکٹروں نے تصدیق کی ہے کہ موجودہ قسم کے ساتھ انفیکشن بہت ہلکا ہے اور اسپتال میں داخلہ انتہائی کم کیسز میں ہوتا ہے۔

مریض کو شاذ و نادر ہی اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اگر ان کو کموربیڈیٹی بیماریاں نہ ہوں جو کھانسی، ڈیسپنیا اور سینے میں دراندازی سے منسلک بخار پیدا کر سکتی ہے۔

تھمبے یونیورسٹی ہسپتال عجمان میں انفیکشن کنٹرول کے سربراہ ڈاکٹر فیاض احمد نے کہا کہ ڈسپنیا کا آغاز فوری طبی مداخلت کی طرف اشارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بزرگ اور دائمی بیماریوں کے مریض، مدافعتی نظام سے محروم افراد کو ڈاکٹر سے ملنا چاہیے کیونکہ کچھ مریضوں کو اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔”

تاہم، صحت کی دیکھ بھال کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اومیکرون کی مختلف حالتوں سے متاثر ہونے والے علامات پچھلی مختلف حالتوں سے ملتے جلتے ظاہر کر سکتے ہیں اور بیماری کی پیش کش غیر علامتی انفیکشن سے لے کر ہلکی علامات تک ہوتی ہے۔

گلے کی سوزش، درشت آواز، کھانسی، تھکاوٹ، ناک بند ہونا، بہتی ہوئی ناک، سر درد، پٹھوں میں درد، چھینکنا، مائالجیا اور کبھی کبھی اسہال اومیکرون کے موجودہ تناؤ کی علامات ہیں۔

طبی ماہرین کا خیال ہے کہ بعض صورتوں میں، مریض خود ہی بہتر ہو جاتے ہیں۔تاہم اگر کسی شخص میں کوئی علامات ہیں تو بہتر ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس سے مشورہ لیں کیونکہ ضروری نہیں کہ علامات کا تعلق کرونا سے ہو۔

ڈاکٹروں نے رہائشیوں کو مشورہ دیا ہے کہ اگر کوئی متاثرہ شخص کے ساتھ رابطے میں ہے یا کوئی علامات ہیں تو فوری طور پر پی سی آر ٹیسٹ کروائیں۔ ”

رہائشیوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ وقت پر ویکسین لگائیں، بشمول بوسٹر شاٹ،ماسک پہنیں اور کرونا کو روکنے کے لیے ضروری صحت اور حفظان صحت کے طریقوں پر عمل کریں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button