خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

یو اے ای پولیس نے کار میں بند دو سالہ بچے کو اس وقت ریسکیو کر لیا جب اسکی ماں شاپنگ کرنے گئی تھی۔

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات میں پولیس نے ایک دو سالہ بچے کو ریسکیو کر لیا ہے جو اس وقت کار میں پھنس گیا تھا جب اس کی ماں اسے چند منٹوں کے لیے کار میں چھوڑ کر کچھ سامان خریدنے گئی تھی۔

فیڈرل پبلک پراسیکیوشن نے ٹویٹر پر کہا کہ لڑکا، جو بچوں کی کار سیٹ پر تھا، دروازے خود بخود لاک ہونے کی وجہ سے گاڑی میں پھنس گیا۔ بچہ گاڑی کی سیٹ پر سیٹ بیلٹ باندھے اکیلا تھا۔

افسران نے کہا کہ بچے کی ماں حیران رہ گئی جب وہ خریداری کے بعد کار پر واپس آئی اور دروازے خود بند ہونے کی وجہ سے گاڑی نہیں کھول سکی۔ اس نے چابی کار کے اندر ہی چھوڑ دی تھی اسے سمجھ نہیں آئی کہ کار نے اپنے دروازے اندر سے کیوں بند کر دیے جبکہ بچہ گاڑی میں موجود تھا”

خاتون نے پولیس سے رابطہ کیا جو 5 منٹ سے بھی کم وقت میں کار کے دروازے کھولنے کے ماہرین کے ہمراہ اسٹور پر پہنچی اور بچے کو نکالنے میں کامیاب ہوگئی جو اچھی حالت میں پایا گیا تھا،” افسران نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر تاخیر ہوتی تو بچے کی صحت کی حالت مزید خراب ہو سکتی تھی یا بند گاڑی کے اندر بند ہونے کیوجہ سے اس کی موت دم گھٹنے سے ہو سکتی تھی۔ ۔

فیڈرل پبلک پراسیکیوشن نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ والدین کے لیے بالغوں کی نگرانی کے بغیر اپنے بچوں کو گاڑیوں میں چھوڑنا ایک انتہائی خطرناک عادت تھی۔

"بچوں کو سپر مارکیٹوں، دکانوں یا گھر پر کھڑی کاروں کے اندر اکیلا چھوڑنا ایک لاپرواہی کا عمل ہے جو سنگین نتائج کا باعث بنتا ہے جس میں موت بھی شامل ہے،” افسران نے مزید کہا کہ خاندانوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ جب وہ خریداری کے لیے یا جب وہ گھر واپس آئیں تو گاڑیوں سے باہر نکلتے وقت لاک ہونے سے پہلے بچوں کو باہر نکالیں۔ ۔

حکام کے مطابق، کسی بچے کو بغیر کسی گاڑی میں چھوڑنا ایک جرم ہے جس کی سزا 5000 درہم سے کم نہیں ہے۔ اس کے ساتھ جیل کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button