خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے صدر کا قوم سے خطاب: تقریر کا مکمل متن یہاں دیکھئے

خلیج اردو: صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے عوام کوبااختیار بنانے کی کوشش ہمیشہ سے متحدہ عرب امارات کی اولین ترجیح رہی ہے اور رہے گی۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا کہ ہمارے لوگوں کو وہ سب کچھ حاصل ہو جس کی انہیں ایک آرام دہ اور خوشگوار زندگی گزارنے کی ضرورت ہےہمارے مستقبل کے تمام منصوبوں کی بنیاد ہے۔

صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی پالیسی خطے اور وسیع تر دنیا میں امن و استحکام کی حمایت ، دوسروں کی حمایت ،دانشمندی کی وکالت اور انسانیت کی بھلائی جاری رکھے گی۔

صدر نے اس بات پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات تعاون کو مضبوط بنانے اور سب کے استحکام اور خوشحالی کے حصول کے لیے ممالک کے درمیان مثبت اور باہمی احترام پر مبنی مذاکرات کے لیے اپنا کام جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی خودمختاری اور سلامتی ایک بنیادی اصول رہے گی جس کی ہم پاسداری کریں گے اور ہم کسی بھی ایسی چیز کو برداشت نہیں کریں گے جس سے اس پر اثر پڑے۔ ہم ان تمام ممالک کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہیں جو ترقی اور خوشحالی کے حصول کے لیے پرامن بقائے باہمی اور باہمی احترام کی ہماری اقدار کا اشتراک کرتے ہیں۔

صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ متحدہ عرب امارات اس لحاظ سے خوش قسمت ہے کہ اسکے لوگوں نے اتحاد سے پہلے اور بعد میں اور مشکل وقت میں بھی مشکل ترین چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے اپنے جذبے اور عزم کا ثبوت دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں پر ہمارا فخر لامحدود ہے۔ اسی طرح ہم اپنے رہائشیوں کے قابل قدر کردار کو دل کی گہرائیوں سے سراہتے ہیں جو اس ملک کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں اور متحدہ عرب امارات کے اتحاد کے بعد سے اس کی تعمیر اور ترقی میں یہ مسلسل تعاون کررہے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ چند ہفتے قبل ہم اپنے قائد، اپنے والد، ایک دانشمند اور قابل قدر استاد سے محروم ہو گئے جن سے ہر کوئی پیار کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم صبر اور اللہ کی رضا پر یقین کے ساتھ اسے تقیر سمجھ کر اس نقصان کو قبول کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شیخ خلیفہ نے اپنے والد کے انتقال کے بعد متحدہ عرب امارات کی قوم کا اعتماد اخلاص اور دانشمندی کے ساتھ اٹھایا۔

انہوں نے خطے اور دنیا بھر میں اپنے کاموں کے ذریعے سخاوت کی لازوال میراث چھوڑ کراپنے لوگوں کے لیے اپنا مشن پورا کیا۔

صدر شیخ محمد بن زاید نے کہا کہ آج ہم اپنی قوم کو عالمی سطح پر سب سے ترقی یافتہ ممالک میں شمار کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ ہمارا ملک رہنے اور کام کرنے کے لیے بہترین جگہوں میں سے ایک ہے۔

یہ شیخ زاید مرحوم اور ہمارے بانی کا وژن تھا اور ہم اس نعمت کے لیے اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ ہم ان کی غیر متزلزل قیادت سے تحریک حاصل کرتے ہوئے ان کے دانشمندانہ انداز پر عمل کرتے رہیں گے۔ ہماری تاریخ، شناخت اور ثقافتی ورثہ مستقبل کے لیے ہمارے منصوبوں کا لازمی حصہ بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے بھائیوں، وفاقی سپریم کونسل کے ارکان کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے ایک عظیم ذمہ داری سونپی ہے۔ میں اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ وہ اس کو نبھانے میں میری مدد کرے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے اور ہمارے لوگوں کے درمیان گہرا تعلق اورایک اٹوٹ رفاقت ہماری طاقت اور ہماری قوم کا فخر ہوگا۔ میں دنیا بھر کے ممالک کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارے نقصان کے وقت متحدہ عرب امارات اور اس کے لوگوں کے ساتھ اپنی تعزیت اور مخلصانہ ہمدردی کا اظہار کیا۔

شیخ محمد بن زاید نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے لوگ اور انہیں بااختیار بنانے کی کوشش ہمیشہ سے ہماری قوم کی اولین ترجیح رہی ہے اور رہے گی۔

یہ یقینی بنانا کہ ہمارے لوگوں کے پاس وہ سب کچھ ہے جس کی انہیں ایک آرام دہ اور خوشگوار زندگی گزارنے کی ضرورت ہےہمارے مستقبل کے تمام منصوبوں کی بنیاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم ایسے لوگوں کی قوم ہیں جنہوں نے اتحاد سے پہلے اور بعد میں اور مشکل وقت میں بھی مشکل ترین چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے اپنے جذبے اور عزم کا ثبوت دیا ہے۔ اپنے لوگوں پر ہمارا فخر لامحدود ہے۔

ہم اپنے رہائشیوں کے قابل قدر کردار کی دل کی گہرائیوں سے تعریف کرتے ہیں جو اس ملک کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی خودمختاری اور سلامتی ایک بنیادی اصول رہے گی جس کی ہم پاسداری کریں گے اور ہم کسی بھی ایسی چیز کو برداشت نہیں کریں گے جو اس پر اثر انداز ہو۔

صدر نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ میرے بھائی خلیفہ کی عظیم قیادت اور یونین کے بانی شیخ زاید رہنمائی سے آج متحدہ عرب امارات میں ایک ترقی یافتہ، پائیدار اور مربوط ماحولیاتی نظام موجود ہے اور یہ خطے اور دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایک مثال بن گیا ہے۔

ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہماری کوششوں اور ہمارے لوگوں کے تعاون سے یہ سلسلہ جاری رہے۔ آج متحدہ عرب امارات کی معیشت ترقی کی منازل طے کر رہی ہے اور متاثر کن شرح سے ترقی کر رہی ہے۔

ہمیں بہت سے وسائل خاص طور پر ہمارے اعلیٰ ہنر مند انسانی سرمائے سے نوازا گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے پاس نوجوان افرادی قوت کی ایک ممتاز دولت ہے۔

اس کے علاوہ 200 سے زائد قومیتوں کے لوگ ہماری معیشت کی ترقی میں فعال طور پر حصہ لے رہے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے صدر نے کہا کہ ہماری معیشت کو مزید متنوع بنانا ہمارے مستقبل کے منصوبوں کا ایک اہم سٹریٹجک فوکس ہے۔

اس لیے ضروری ہے کہ ایک سرکردہ عالمی معیشت کی تعمیر جاری رکھنے، اپنی مسابقت کو بڑھانےاور اعلیٰ ترین عالمی درجہ بندی حاصل کرنے کے لیے اقتصادی ترقی کی کوششوں کو تیز کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیحات میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں اپنے لوگوں کی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کرنا اور تمام اقتصادی شعبوں اور معاشرے کو فائدہ پہنچانے کے لیے اسے مزید ترقی دینا بھی شامل ہے۔

نجی شعبے کا کردار اہم ہے اور اسے مسلسل تعاون اور متنوع مواقع کے ذریعے مزید فعال کیا جانا چاہیے۔ شیخ محمد بن زاید نے کہا کہ اپنے قیام کے بعد سے متحدہ عرب امارات نے کھلے پن اور تعمیری تعاون کی ٹھوس بنیادوں پر مبنی دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کیے ہیں۔

اس نے متحدہ عرب امارات میں ہمارے نوجوانوں اور خواتین کی کوششوں سے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ہماری قوم کو شہرت دی جس پر ہمیں بہت فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے باب کے دوران ہم مختلف ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرکے اپنی ساکھ کو مضبوط کریں گے۔ شیخ زاید کے طرز عمل کو جاری رکھتے ہوئے ہم انسانی امداد فراہم کرکے اور مدد کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے دنیا کے سرکردہ ممالک میں اپنے کردار کو مضبوط کرنے کے لیے کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک قابل اعتماد توانائی فراہم کنندہ کے طور پر اپنے ملک کی پوزیشن کو مستحکم کرنا جاری رکھیں گے اور عالمی اقتصادی ترقی اور ترقی کے ایک بنیادی محرک کے طور پر عالمی توانائی کی حفاظت کی حمایت کریں گے۔

صدر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی پالیسی ہمارے خطے اور وسیع تر دنیا میں امن و استحکام کی حمایت جاری رکھے گی، دوسروں کی حمایت کرے گی اور بنی نوع انسان کی بھلائی کے لیے دانشمندی اور تعاون کی وکالت کرے گی تاکہ سب کے لیے استحکام اور خوشحالی حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے بہت زیادہ غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ہمارے عزائم اس سے کہیں زیادہ ہیں اور یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی موجودہ کامیابی کو پیچھے چھوڑنے کی کوشش جاری رکھیں۔

ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ایک نوجوان ملک کے طور پر اپنی کامیابیوں کو محفوظ بنائیں۔ ہمارے نوجوانوں کا روشن مستقبل اور اس کا حصول ہمارے آج کے کام اور کوششوں پر منحصر ہے۔

شیخ محمد بن زاید نے کہا کہ قوم کے بانی نے اس ملک کے لیے ٹھوس بنیادیں رکھیں اور آج ہم متحدہ عرب امارات کی حیثیت کو برقرار رکھنے اور اس کی کامیابیوں کو بلند کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کریں گے۔

ہمارا بنیادی ہدف متحدہ عرب امارات اور اس کے عوام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خدا سے بہت زیادہ امید ہے اور اسی طرح ہمارے ملک، اپنے لوگوں اور آنے والے راستے کے روشن مستقبل پر ہمارا اعتماد ہے۔

ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہماری مدد کرے اور ہماری کامیابی کا محافظ ہو۔ صدر نے دعا کی کہ اللہ شیخ خلیفہ بن زاید کی روح کو سکون دے، انہیں ابدی سکون عطا فرمائے اور ہمارے ملک کو عزت، سلامتی اور برکت عطا فرمائے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button