خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات موسمیاتی تبدیلی کے شکار ممالک کی مالی مدد کررہا ہے: سلطان احمد الجابر

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات نے اپنی قیادت کے دور اندیش وژن کے مطابق ان ممالک کومالی تعاون پر توجہ مرکوز کررہا ہےجو موسمیاتی خطرات سے سب سے زیادہ متاثر ہیں کیونکہ موسمیاتی شعبے میں مالیاتی تعاون پائیدار اقتصادی ترقی کو ممکن بناکرامن و استحکام کو فروغ دیتا ہے۔ پائیدار امن اور سلامتی کے لیے موسمیاتی مالیات کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سےافتتاحی خطاب میں صنعت اور اعلیٰ ٹیکنالوجی کے وزیر اور موسمیاتی تبدیلی کے لیے متحدہ عرب امارات کے خصوصی ایلچی ڈاکٹر سلطان احمد الجابر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے 40 سے زیادہ ممالک کو ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی موسمیاتی امداد فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے حالیہ برسوں میں قدرتی آفات اور تنازعات سے نجات کے لیے کئی ارب ڈالر بھی فراہم کیے ہیں جہاں موسمیاتی اثرات ایک اہم عنصر ہیں۔ ڈاکٹر الجابر نے کہا کہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی بین الاقوامی امن اور استحکام کو چیلنج کر رہی ہے۔ جب دنیا ان چیلنجوں سے نمٹ رہی ہے ہمیں دوسرے موجودہ اور ابھرتے ہوئے خطرات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے جو ہماری اجتماعی سلامتی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ انکے مطابق موسمیاتی فنانسنگ میں متحدہ عرب امارات کا تجربہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جہاں مناسب ہو بین الاقوامی امن اور سلامتی کی نظرسے موسمیاتی کارروائی کو دیکھنے کا مقصد خوراک اور پانی کی حفاظت جیسے ترجیحی شعبوں میں مالیات کا حصول ہو سکتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ ایگریکلچر انوویشن مشن برائے آب و ہوا (AIM for Climate) کے اہداف میں سے ایک ہے۔ یہ ایک ایسا اقدام ہے جسے متحدہ عرب امارات نے گزشتہ سال 38 ممالک کے ساتھ مل کر شروع کیا تھا تاکہ خشک سالی کے خلاف مزاحمت کرنے والے بیجوں سے لے کر پانی کی بچت والی عمودی کاشتکاری تک زرعی اختراع میں سرمایہ کاری کو بڑھایا جا سکے۔ امریکی خصوصی صدارتی ایلچی برائے موسمیاتی تبدیلی جان کیری اورCOP26 کے صدر آلوک شرما سمیت دیگر شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے ڈاکٹر الجابر نے ایک جامع نقطہ نظر پر زور دیا جو خواتین کو بااختیار بناتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ موسمیاتی فنانس منصوبوں کی مالی اعانت کرتے وقت مساوی پائیدار ترقی میں تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ منصفانہ اور متوازن موسمیاتی مالیات تمام معاشروں کو قلیل مدت میں زیادہ لچکدار بنائے گا اور مستقبل میں امن کا ضامن ہوگا۔ ڈاکٹر الجابر نے کہا کہ مضبوط اورپائیدار موسمیاتی فنانس موسمیاتی ترقی اور خطرات میں کمی کا ایک اہم معاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانت یافتہ فنانس تک زیادہ رسائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار عالمی پارٹنر کے طور پر متحدہ عرب امارات ایسے ممالک کی مدد کے لیے پرعزم ہے جو موسمیاتی خطرے سے سب سے زیادہ متاثر ہیں ۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button