متحدہ عرب امارات

اپنے بچوں کا ناشتہ ہرگز نہ چھوڑنے دیں، یہ بچوں میں رویوں سمیت مختلف مسائل پیدا کر سکتے ہیں

خلیج اردو

دبئی: متحدہ عرب امارات کے طبی ماہرین نے ایک نئی تحقیق کا حوالہ دے کر کہا ہے کہ جو بچے اپنا ناشتہ صحیح طرح سے نہیں کرتے، ان میں مختلف نفسیاتی رویے کے مسائل پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

 

بر دبئی کے ایسٹر کلینک کی کلینیکل سائیکالوجسٹ ارفع بانو خان ​​نے کہا کہ ناشتہ چھوڑنے کا مطلب ان اہم غذائی اجزاء کی کمی ہو سکتی ہے جو نہ صرف جسم کو بلکہ دماغ کو بھی توانائی فراہم کرتے ہیں۔

 

جرنل فرنٹیئرز ان نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں کا حوالہ دیتے ہوئے خان نے کہا ہے کہ ان کی طبی مشق میں، بہت سے بچے جو رویے کے مسائل کے ساتھ ان کے پاس آئے تھے، ان کے کھانے اور سونے کی عادات خراب تھیں۔

 

انہوں نے کہا کہ ان بچوں میں سے اکثر نے ناشتہ مکمل چھوڑ دیا یا ملتوی یا تاخیر سے کرکے برنچ کے طور پر کیا۔ ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ ناشتے میں صرف کسی بھی قسم کا کھانا کافی نہیں ہے۔

 

ڈاکٹر خان نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم متوازن، غذائیت سے بھرپور، توانائی فراہم کرنے والا ناشتہ کریں۔ مطالعہ واضح طور پر اس بات پر زور دیتا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ جو لوگ ناشتہ کرتے ہیں، ان میں سے جن میں غذائیت کی کمی تھی، ان کے رویے کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔چونکہ ناشتہ دن کا پہلا کھانا ہے، اس لیے یہ ایک صحت مند آغاز ہونا چاہیے کیونکہ یہ کسی کے مزاج یا رویے کو متاثر کر سکتا ہے۔

 

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ناشتے میں کیا لینا ہے؟

 

کم از کم دودھ یا دودھ کی مصنوعات جیسے دلیہ، دہی، اناج اور پھل جیسے ایوکاڈو، خربوزے اور بیریاں بچوں کی صحت کے لیے حیرت انگیز کام کر سکتی ہیں۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ یہ بچوں کی توانائیوں کو بڑھا سکتے ہیں اور دن بھر حراستی کی سطح کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

 

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button