متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں اسنیپ چیٹ نے خاندانوں کے لیے ایک ایس فیچر متعارف کرایا ہے جو والدین کے کنٹرول کو آسان بنائے گا

خلیج اردو

دبئی: متحدہ عرب امارات میں مقبول سوشل میڈیا ایپلیکیشن سنیپ چیٹ نے وزارت امکانات کے تعاون سے پیرنٹل کنٹرول کا ایک نیا فیچر ‘فیملی سینٹر’ شروع کیا ہے۔ یہ خصوصیت والدین اور سرپرستوں کوانٹرنیٹ پر اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر کنٹرول رکھنا ممکن بناتا ہے۔ والدین اسنیپ چیٹ پر اپنے بچوں کے دوستوں اور ان لوگوں کی مکمل فہرست دیکھ سکتے ہیں جن کے ساتھ وہ بات چیت کرتے ہیں۔ تاہم وہ رازداری کے تحفظ کے لیے گفتگو کا مواد نہیں دیکھ سکیں گے۔

 

مذکورہ اپ ڈیٹ والدین کو اسنیپ کی ٹرسٹ اینڈ سیفٹی ٹیم کے ساتھ بات چیت کرکے کسی بھی بدسلوکی یا مشکوک اکاؤنٹس کی اطلاع دینے میں مدد کرتا ہے – ایک وقف یونٹ سنیپ چیٹ صارفین کی حفاظت کے لیے چوبیس گھنٹے کام کرتا ہے۔

 

اس فیچر کی تیاری سے سنیپ چیٹ کا مقصد خاص طور پر زمین پر انسانی رویے کی عکاسی کرنے اور والدین اور ان کے بچوں کے درمیان اعتماد اور تعاون کو بڑھانا ہے۔

 

کمپنی نے والدین اور ان کے بچوں کی ضروریات کی نشاندہی کے لیے خاندانوں تک رسائی حاصل کی ہے تاکہ والدین کے معیارات اور رازداری کے بارے میں ان کے خیالات کا اظہار کیا جا سکے جوایک  فرد سے دوسرے میں مختلف ہوتے ہیں۔ کمپنی نے فیملی سینٹر کی نئی خصوصیت کو تیار کرنے میں مدد کے لیے آن لائن سیفٹی اور سیکیورٹی ماہرین سے بھی ان کی رائے پر غور کرنے کے لیے مشورہ کیا۔

 

لیفٹیننٹ جنرل شیخ سیف بن زاید النہیان، نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے ایک تقریب میں ‘فیملی سنٹر’ کے اجراء کا مشاہدہ کیا جس میں متحدہ عرب امارات کے وزراء اور سنیپ چیٹ کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران، ایک اماراتی خاندان، جس نے سب سے پہلے نیا فیچر استعمال کیا، ‘فیملی سینٹر’ کے لیے سائن اپ کیا۔

 

نئے فیچر کے آغاز پر تبصرہ کرتے ہوئے، امکانات کی وزارت نے تصدیق کی کہ یہ ایک ایسا قدم ہے جو متحدہ عرب امارات کی حکومت کے اپنے شہریوں اور رہائشیوں کو ایسے تمام مناسب آلات فراہم کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے جو ان کی حفاظت کی ضمانت دیتے ہیں، انٹرنیٹ پر ان کی رازداری کی حفاظت کرتے ہیں، اور ان کے اعتماد میں اضافہ کریں۔

 

وزارت نے کہا کہ سنیپ چیٹ جیسے معروف اور عالمی شہرت یافتہ پلیٹ فارم کے ساتھ یہ تعاون ملک کے تمام شہریوں اور رہائشیوں کو تعلیم دینے کی کوششوں کو بڑھانے میں مدد دے گا اور انہیں اپنے بچوں اور پیاروں کی حفاظت کے قابل بنائے گا۔

 

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button