متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات نے سونے کے کاروبار کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کیلئے اسے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کا فیصلہ

خلیج اردو
13 دسمبر 2020
ابوظبہی: متحدہ عرب امارات سمیت سونے کے گیارہ تجارتی مرکزوں نے منی لانڈرنگ اور سونے کی غیر اخلاقی سورسنگ جیسے معاملات پر ضابطہ بہتر بنانے کیلئے دنیا کی سب سے بااثر بلین مارکیٹ اتھارٹی کے اقدام کیلئے اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے۔لندن بلین مارکیٹ ایسوسی ایشن (ایل بی ایم اے) نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ گیارہ مرکزوں میں حکام نے ایک خط کے ذریعے باقاعدہ معیارات بھیجے تھے۔

خبررسان ادارے رائٹرز میں شائع ہونے والے اس خط میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی بھی مرکز نے بیلین کی جانب سے طے شدہ معیار پر عمل درآمد نہیں کیا تو ایل بی ایم اے قیمتی دھاتوں کی ریفائنریز کو روک سکتا ہے ۔ اس سے مرکزی دھارے میں شامل بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں ان کی رسائی مؤثر طریقے سے بند ہوجائے گی کیونکہ سونے کی تجارت پر غلبہ حاصل کرنے والے بڑے بینک صرف ایل بی ایم اے سے منظور شدہ ریفائنرز سے ہی دھات کا سودا کرتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے معیشت عبد اللہ بن توق الماری نے رائٹرز کو ایک بیان میں کہا کہ ہم اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ اقدام قیمتی دھاتوں کی خریدوفروخت اور اس پورے عمل کو محفوظ اور قابل بھروسہ بنانے کیلئے کافی موئثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اعلی ترین بین الاقوامی معیار کو لاگو کرنے کیلئے پرعزم ہے۔

متحدہ عرب امارات دنیا کے سب سے بڑے سونے کی تجارت کا مرکز ہے۔ یہ ایک سال میں ایک ہزار ٹن سونے کی درآمد کرتا ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button