خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات ریموٹ ہیلتھ کیئر سروسز کو لازمی بنائے گا

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات میں تمام ہیلتھ کئیر فراہم کرنے والوں کو آنے والے ضوابط کے تحت مریضوں کو کم از کم ایک قسم کی ریموٹ ہیلتھ سروس پیش کرنے کی ضرورت ہوگی۔ صحت اور روک تھام کی وزارت (MOHAP) اس سال کے آخر تک "اسمارٹ ڈیجیٹل ہیلتھ” فریم ورک کا آغاز کرے گی اور اس کا اطلاق سرکاری اور نجی شعبے کی طبی سہولیات دونوں پر ہوگا۔

ایم او ایچ اے پی کے ڈیجیٹل ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں حکمت عملی اور سرمایہ کاری کے سیکشن کے سربراہ شیخ حسن المنصوری نے دبئی میں ریموٹ فورم کے دوران یہ اعلان کیا۔

نئے فریم ورک کے بعد، فراہم کنندگان کو چار قسم کی ریموٹ سروسز بشمول مشاورت، دوائیں تجویز کرنا، مریضوں کی نگرانی، یا روبوٹک سرجری میں سے ایک پیش کرنا چاہیے،

وہ طبی سہولت مراکز جو فی الحال ریموٹ یا ٹیلی میڈیسن کی خدمات پیش نہیں کرتی ہیں حکومت کی طرف سے سال کے آخر تک انکو کم از کم ایک کو نافذ کرنے میں مدد کی جائے گی۔

المنصوری نے ہیلتھ کئیر میں ریموٹ سروسز کو فروغ دینے اور خاص طور پر متحدہ عرب امارات کی طبی سیاحت کی صنعت کے عروج
کی ضرورت پر بھی زور دیا

،
نئے قوانین صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پریکٹیشنرز کے لیے مناسب رہنما خطوط بھی قائم کریں گے، جو تشخیص، ادویات کے نسخے، اور ٹیلی میڈیسن خدمات میں طبی جوابدہی کو یقینی بنائیں گے۔

قبل ازیں، MoHAP نے رہائشیوں اور سیاحوں کے لیے ایک یاد دہانی جاری کی، ان پر زور دیا کہ وہ ای پرمٹ حاصل کرنے کے بعد ذاتی استعمال کی ادویات اور طبی آلات کی درآمد کے لیے دو آن لائن خدمات میں سے کسی کو بھی استعمال کریں۔

مسافر یا رہائشی یا تو پیشگی منظوری حاصل کر کے ادویات یا طبی آلات درآمد کر سکتے ہیں یا بندرگاہوں پر پہنچنے کے بعد اپنی درآمدات کا انکشاف کر سکتے ہیں۔ یہ خدمات MoHAP کی ویب سائٹ یا سروس سیکشن کے تحت ایپ پر استعمال کی جا سکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button