متحدہ عرب امارات

وہ شاطر چور جن کی چوری پکڑنے میں بڑا عرصہ لگا ، گاڑیوں سے بھاری مالیت کے ڈیوائسز بیچنے والے گروہ کو جیل بھیج دیا گیا

خلیج اردو
دبئی : دبئی کی فوجداری عدالت نے تین افریقی باشندوں کو تین مہینوں کیلئے جیل بھیجوا دیا ہے۔ انہیں 4,000 درہم جرمانہ کیا جائے گا۔ سزا پوری ہونے کے بعد انہیں ملک بدر کیا جائے گا۔

گینگ گاڑیوں سے ماحول کے پروٹیکشن ڈیوائسز چوری کرتا تھا اور انہیں سزا مکمل ہونے کے بعد ملک بدر کیا جائے گا۔

یہ واقعے پچھلے سال ستمبر کا ہے جب ایک گاڑی کی رینٹل سروس کمپنی میں سیلز سپروائزر نے معلوم کیا کہ ان کی ایک گاڑی میں کافی زیادہ شور ہورہا ہے۔ یہ گاڑی دبئی کے انڈسٹریل ایئریا میں راس الخور میں ایک دوکان کے باہر کھڑی تھی۔

ان کی شہادت کے مطابق جب وہ اس گاڑی کو ورک شاپ لے گیا تو وہاں ٹینیشن نے تصدیق کی کہ گاڑی کے کاربن اخراج والے ڈیوائس جو ایگزہاسٹ سسٹم سے لگے ہوتے ہیں ، غائب ہیں جس کی وجہ سے آواز زیادہ آتی ہے۔

اس کی اطلاع کمپنی سپروائزر نے پولیس کو دی۔ تحقیقات ہوئیں جس کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ گینگ کئی رینٹ کمپنیوں سے گاڑیاں کرایے پر لیتا تھا اور گاڑیوں سے کاربن کے اخراج کے آلات کو ہٹا کر فروخت کرتا تھا۔

یہ الات فروخت کرنے کے بعد وہ گاڑی کمپنی کو واپس کرتے تھے کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ پولیس تحقیقات کے بعد مقدمہ بنایا گیا جس نے گینگ پر ان کا جرم عدالت مین ثابت کیا۔

اس سے قبل پچھلے سال ستمبر میں بھی اسی نوعیت کا ایک واقعہ پیش آیا تھا۔

خلیج اردو کے آرکائیو کے مطابق دبئی کی فوجداری عدالت نے ایک ایشیائی گروہ کو 431 گاڑیوں سے 3.64 ملین درہم مالیت کے ایگزاسٹ فلٹرز چوری کرنے پر چار سال قید کی سزا سنائی تھی۔

پولیس تحقیقات کے مطابق یہ واقعہ اکتوبر 2020 میں پیش آیا جہاں ایک کمپنی کی گاڑیوں سے دھواں کم کرنے والے کروم ایگزوسٹ فلٹرز چوری ہونے کا انکشاف ہوا۔ کمپنی کو معلوم ہوا کہ ان کی ایک خاص کلائنٹ کی جانب سے مرمت کی گئی گاڑیوں سے باقیوں کی نسبت شور زیادہ آتا ہے۔

جب مالک نے ان گاڑیوں کو معائنہ کیلئے بھیجا تو معلوم ہوا کہ کروم ایگزوسٹ فلٹر موجود نہیں اور وہ چوری ہوچکا ہے۔

پولیس تحقیقات میں چار ملزمان کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا۔ مرکزی ملزم نے کمپنی سے گاڑیاں رینٹ پر لے کر اپنے ورک شاپ میں لے جاکر ایگزاسٹ سے فلٹر چوری کیے اور بعد میں کمپنی کو گاڑی واپس کرتے رہے۔

جب انہیں گرفتار کیا گیا تو ان میں سے ایک ملزم نے اقرار کیا کہ انہیں ایک سو اسی درہم کے عوض گاڑی رینٹ پر لینے کیلئے ملتے تھے۔

ایک اور املزم نے کہا کہ باقیوں کے ساتھ ملکر ایگزوسٹ کو توڑا اور اس اسکیلئے ایک گاڑی کے حساب سے ساٹھ درہم ملتے تھے۔ سب ملزمان نے اپنے جرائم کا اقرار کیا۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button