متحدہ عرب امارات

برساتی نالے میں زہریلہ مواد ملانے والے کو لاکھوں درہم جرمانہ ہوگا

خلیج اردو
دبئی :بارش کے پانی کے نکاس کیلئے بنائے گئے نالوں میں زہریلا مواد ملانا یا نقصان دہ چیزیں ڈالنا یو اے ای میں قانونی جرم ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 150,000 سے لے کر ایک ملین درہم تک جرمانہ کیا جائے گا۔

اس حوالے سے ابوظبہی میں حکام نے عوام کو خبردار کیا ہے۔

ابوظبہی کی ماحولیاتی ایجنسی ای اے ڈی نے کہا ہے کہ ماحولیاتی خلاف ورزیوں کا مرتکب قرار ہونے والے سہولیات، منصوبوں اور افراد کو جو اسے دہراتے ہوں ، کو مثالی سزا دی جائے گی۔

ای اے ڈی کے مطابق زہریلے یا خطرناک مواد کو سیوریج یا طوفان اور بارش کے پانی کی نکاسی کے نیٹ ورکس میں خارج کرنے سے پانی کے معیار اور سمندری رہائش گاہ میں کمی اور بنیادی ڈھانچے اور اثاثوں کو نمایاں نقصان پہنچتا ہے۔

ای اے ڈی نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ یہ مچھلیوں، سمندری مخلوق کو مارنے اور بدبو کا باعث بنتا ہے۔

خلاف ورزیوں سے بچنے کیلئے کمپنیوں اور رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ماحولیاتی قوانین کی تعمیل کریں اور اجازت کی شرائط، متعلقہ اتھارٹی سے گندے پانی کے اخراج کا اجازت نامہ حاصل کریں۔

اس حوالے ہدایت کی گئی ہے کہ مختص شدہ جگہوں پر ایسے مواد کو پھیبکا جائے۔

ای اے ڈی نے گزشتہ سال دسمبر میں ابوظہبی میں ماحولیات کے حوالے سے جابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر 1,000 درہم سے 1 ملین درہم تک کے جرمانے کا اعلان کیا تھا۔

حکام نے کہا ہے کہ بھاری جرمانے کی وجہ سے خلاف ورزیوں میں کمی آئی ہے۔ اس حوالے سے خلاف ورزیاں کرنے والوں کی درجہ بندیاں کیں گئیں ہیں۔ اس میں اقدام اور اس کا جرمانہ کی حد ہے جبکہ اس کا دارومدار اس بات پر بھی ہوتا ہے کہ خلاف ورزی کتنی بار ہوئی ہے۔

اس کا اطلاق متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن رشد المکتوم کی جانب سے نیا فرمان جاری ہونے کے بعد سے کیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے قانون ماحول کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے تمام قسم کے نکات پر مشتمل ہے اور موئثر ثابت ہورہا ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button