متحدہ عرب امارات

یو اے ای میں بچوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی کرنے پر 50 ہزار درہم جرمانہ اور قید کی سزا ہو سکتی ہے

 

خلیج اردو آن لائن:

اگرچہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے مسئلے کو دنیا بھر میں نظر انداز کیا جاتا ہے لیکن یو اے ای میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سخت قوانین بنائے گئے ہیں۔

یو اے ای میں قیام پذیر ماہر قانون اشیش مہتا نے نجی خبررساں ادارے خلیج ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وادیما کے قانون کے آرٹیکل 69 کے مطابق بچوں کے ساتھ زیادتی کی صورت میں قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس کے قانون کےمطابق”جو کوئی بھی آرٹیکل 36 کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس قید اور (یا) 50 ہزار درہم جرمانے کی سزا دی جائے گی”۔

چونکہ جسمانی اور ذہنی تشدد جرم تصور کیا جاتا ہے لہذا اگر مقامی حکام  کو پتہ چلے کہ بچے کے ساتھ زیادتی والدین کی جانب سے کی گئی تو حکام ان کے خلاف بھی قانونی کاروائی لیتے ہیں۔

دبئی پولیس کے ویمن اینڈ چائلڈ  پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کی نے سال 2020 کے دوران بچوں کے ساتھ زیادتی کے 103 کیس حل کیے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان میں سے زیادہ کیسز میں والدین یا بچوں کے جاننے والوں نے بچوں کو نقصان پہنچایا تھا۔

یاد رہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کی چار اقسام ہیں: نظر انداز کرنا، نفسیاتی یا جذباتی استحصال کرنا، جسمانی زیادتی اور جنسی زیادتی۔

ماہر قانون اشیش مہتا کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ یو اے ای میں بچوں کے حقوق کا تحفظ 2016 فیڈرل لاء نمبر 3 کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ لہذا والدین کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ کسی بھی بچے کے ساتھ جسمانی یا ذہنی تشدد نہیٰں ہونا چاہیے۔

یاد رہے کہ بچوں کے ساتھ درج بالا کسی بھی قسم کی زیادتی روا رہنے سے بچوں کی شخصیت اور زہنی صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ ایسی بچوں کی عملی زندگی میں پرفارمنس دیگر بچوں سے بہت کم ہو جاتی ہے۔ لہذا بچوں کے ساتھ ہر ممکن پیار سے پیش آنا چاہیے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button