متحدہ عرب اماراتملازمت کے مواقع

دبئی ایکسپو 2020 میں متعدد آسامیوں پر بھرتیاں جاری

 

خلیج اردو آن لائن:

اگر آپ متحدہ عرب امارات میں نئی نوکری تلاش کر رہے ہیں تو دبئی ایکسپو کی آفیشل ویب سائٹ پر درج ذیل آسامیوں  کے لیے بھرتیاں جاری ہیں:

1۔ سینئر مینجر انٹرنیشنل میڈیا

2۔ سینئر مینجر انفلوئنسر مارکیٹنگ

3۔ مینجر، پروگرام فار پپل اینڈ پلینٹ

4۔ سینئر مینجر، انٹیگریٹڈ مارکیٹنگ

5۔ مینجر انٹرنیشنل میڈیا

6۔ مینجر، ڈومیسٹک اینڈ ریجینل میڈٰیا

7۔ مینجر فنانس سسٹم اینڈ پراسیس

8۔ اسسٹنٹ مینجر برانڈ ایکٹیویشن

9۔ مینجر برانڈ ایکٹیویشن

10۔ ہیڈ آف سوشل میڈیا

11۔ وائس پریذیڈنٹ، کیمپینز

12۔ سینئر مینجر میڈیا زون

13۔ مینجر کریئٹو اسٹوڈیو

14۔ کریئٹیو پروڈیوسر

15۔ مینجر فوٹو گرافی مینجمنٹ

16۔ مینجر، انالیٹکس

17۔ مینجر ایسٹ ڈیزولوشن

18۔ مینجر، اسکول جرنی

19۔ کوآرڈینیٹر فسیلیٹیز مینجمنٹ

20۔ اسسٹنٹ مینجر ورک فورس کیٹرنگ

21۔ ایسوسی ایٹ، گیسٹ ایکسپیرئنس

22۔ سینئر مینجر ٹکٹنگ

23۔ مینجر زون آپریشنز

نوٹ: درج بالا نوکریوں سے متعلق مکمل تفصیلات دبئی ایکسپو 2020 کی درج ذیل ویب سائٹ سے حاصل کی جا سکتی ہیں:

www.expo2020dubai.com

درج بالا نوکریوں کے لیے اپلائی کرنے کا طریقہ کار:

اگر آپ درج بالا نوکریوں میں سے کسی ایک نوکری کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے طریقہ کار کو اپنائیں۔

1۔ سب سے پہلے اس ایکسپو 2020 کی ویب سائٹ کے اس لنک پر جائیں: www.expo2020dubai.com/en/careers

2۔ دوسرے مرحلے میں ویب سائٹ کی دائیں جانب اوپری کونے میں دیئے گئے پروفائل بٹن پر کلک کریں۔

3۔ ویب سائٹ پر نیچے آئیں اور رجسٹر ناؤ کے بٹن پر کلک کریں۔

4۔ رجسٹریشن کے لیے مطلوبہ معلومات فراہم کریں۔

5۔ رجسٹریشن کرنے کے بعد آپ کو ایک تصدیقی ایمیل بھیجی جائے گی جس میں ایک لنک ہوگا۔ اس لنک پر کلک کرکے آپ ویب سائٹ میں لاگ ان کر سکیں گے۔

6۔ اس کے بعد آپ کو اپنی ذاتی، تعلیمی اور پیشہ وارانہ تجربے کے حوالے سے اپنی معلومات فراہم کرنی ہوں گیں۔

7۔ اپنی پروفائل مکمل کرنے کے بعد آپ SEARCH OPPORTUNIES  کے بٹن پر کلک کرنا ہوگا۔  جہاں پر آپ کو اپنی تعلیمی قابلیت اور پسند سے مطابقت رکھتی ہوئی نوکری کے لیے درخواست دینے کے لیے پروفائل کے آخر میں دیے گئے اپلائی ناؤ کے بٹن پر کلک کرنا ہوگا۔

8۔ آپ ہر جاب کے لیے کور لیٹر بھی آسانی سے شامل کر سکتے ہیں۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button