متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات : کورونا ویکسین کی دو خوراکیں کیوں ضروری ہیں ، وزارت انسانی وسائل نے تشریخ کر دی

خلیج اردو
24 فروری 2021
دبئی : اگر آپ کورونا ویکسین کے بارے میں غیر یقینی کا شکار ہیں یا آپ ایک ویکسین کے دوسرے سے مختلف ہونے سے متعلق سوال ذہن میں لیے بیٹھے ہیں ، یا آپ کو معلوم نہیں کہ ویکسین کی ایک خوراک اور دوسری کے درمیان وقفہ کیوں ہے تو آپ کے تمام سوالات کا جواب وزارت صحت اور روک تھام کی جانب سے دیا گیا ہے۔

اپنے سوشل میڈیا کے مختلف پوسٹ میں وزارت صحت نے بتایا ہے کہ کیسے ویکسین آپ کیلئے مفید ہے اور اس سے کورونا وائرس کا انسداد کیا جا سکتا ہے۔ مندرجہ ذیل میں وزارت صحت نے ان سوالات کے جوابات دیئے یئں،

سوال : میں کورونا ویکسین کی دو خوراکیں کیوں لوں ؟
جواب : ویکسین انسانی جمس میں دو طرح کے خلیے متحرک ہوتے ہیں لیکن ان کی عمر کم ہوتی ہے۔ یہ کم عرصہ تک زندہ رہنے والے خلیات آپ کو زیادہ عرصہ کیلئے تحفظ نہیں دے پائیں گے۔ جب آُپ دوسری خوراک لیتے ہیں تو آپ کو بہتر نتیجہ ملے گا۔

سوال : کیا میں ویکسین کی دوسری خوراک کو چھوڑ سکتا ہوں ؟
جواب : دوسری خوراک سے آُ کا جسم اینٹی جین کیلئے ایکسپوز ہوتا ہے۔ اس سے آُ کا ایمونین سسٹم مضبوط ہو جاتا ہے۔

سوال : کورونا ویکسین کیسے آُ کو وباء سے بچاتی ہے؟
جواب : ویکسین انسنای جسم کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ وائرس اور بیکٹریا کے خلاف لڑنے کے قبل ہو جائے۔ ان ویکسین میں بیماری پیدا کرنے والے وائرس کے غیر متحرک یا غیر ایکٹیویٹڈ اور کمزور اجزاء ہوتے ہیں ، یہ جسم کو اس قابل بناتا ہے کہ آپ کا جسم خودکار سسٹم کے تحت اس کے خلاف طاقت یعنی اینٹی باڈیز پیدا کرے ۔ جب اُپ دوسری خوراک لیتے ہیں تو آپ کے جسم میں موجود اینٹی باڈیز پئایدار بنے جاتے ہیں۔

سوال : ہرڈ ایمونٹی کیا ہے اور کیسے حاصل ہو گی ؟
جواب : ہرڈ ایمونٹی ایک طرح کا بلواستہ راستہ ہے جس سے آپ وائرل بیماری سے آپ کو حفاظت مل جاتی ہے۔ یہ تحفظ ایک شخص سے دوسرے تک بیماری کے پھیلاؤ کو روکتا ہے۔ یہ تب ہوتی ہے جب ایک بڑی تعداد میں آبادی ویکسینشن سے حاصل ہوتی ہے۔

سوال : سینوفارم ویکسین کیسے موئثر ہے ؟
جواب : سینوفارم ویکسین وائرس کے مردہ اجزا کا استعمال کرکے جسم میں موجود قوت مدافعت کو متحرک کر دیا ہے کہ وہ اس کے خلاف اینٹی باڈیز بنائیں اور اپنا سیکورٹی نظام بہتر بنائیں تاکہ جب کورونا وائرس جسم پر حملہ آور ہونے کی کوشش کرے تو جسم میں اتنی طاقت موجود ہو کہ وہ اسے پسپا کرے۔

سوال : فائزر ویکسین کیسے کام کرتی ہے؟
جواب : فائز بائیوٹیک ویکسین آر این اے ٹیکنالوجی کی مدد سے کام کرتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وائرس کا ایک حصہ یعنی جین کوڈ کسی بھی شخص کے جسم میں انجکشن کے ذریعرے داخل کیا جاتا ہے۔ اس سے جسم ایس پروٹین کی پیداوار شروع کر دیا ہے۔ اس سے جسم میں موجود قوت مدافت کو تقویت ملتی ہے۔

سوال : میموری سیلز کیا ہیں اور وہ قوت مدافعت بڑھانے کیلئے کیسے کام کرے؟
جواب: اینٹی باڈیز کی سطح مہینوں کے دوران کم ہوسکتی ہے لیکن مدافعتی نظام میں ایسے خلیے ہوتے ہیں جنہیں میموری خلیات کہتے ہیں۔ یہ خلیے سالوں سے کورونویرس کے بارے میں معلومات کو بچاسکتے ہیں۔ خلیے بیماری کی صورت میں اس بیماری کو یاد کرسکتے ہیں یا دوسرے الفاظ میں پہچطان لیتے ہیں اور وائرس سے لڑنے کیلئے مدافعتی نظام کو اینٹی باڈیز تیار کرنےکیلئے متحرک کرسکتے ہیں۔

سائنس دانوں نے یہ بھی دریافت کیا ہے کہ بیماری ٹھیک ہونے کے بعد بھی میموری خلیوں نے تغیر کے متعدد دوروں سے گزر چکے ہیں۔ نتیجے کے طور پر انھوں نے جو اینٹی باڈیز تیار کیں وہ اصلیت سے کہیں زیادہ موثر تھیں۔ مزید لیبارٹری تجربات سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ یہ اینٹی باڈیز جنوبی افریقہ کی طرح وائرس کے بدل جانے والے تناؤ کو بھی پہچاننے میں کامیاب ہیں۔ ریسرچ سے یہ ثابت ہوا کہ جنوبی افریقہ کے تناؤ کے ساتھ ویکسینیں ان کی تاثیر کی سطح میں مختلف ہیں تاہم اختلافات کے باوجود وہ تاحال موثر ہیں۔

Source : Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button