متحدہ عرب امارات

کمپنی کی جانب سے ذہنی ٹینشن دینے کی وجہ سے اپنا بچہ کھونے والے خاتون ملازمہ اپنے حق کیلئے میدان میں آگئی، آجر سے بھاری ہرجانہ کا مطالبہ کر دیا

خلیج اردو
دبئی: ایک خاتون نے ایک کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جس میں انہوں نے کمپنی کے افسران پر الزام لگایا ہے کہ ان کی جانب سے ذہنی ٹینشن دینے پر وہ اپنا پیٹ میں موجود بچہ کھو چکی ہے۔

خاتون نے کمپنی سے بھاری معاوضہ طلب کیا ہے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ کمپنی کی جانب سے انہیں ذہنی پریشانی میں مبتلا کیا گیا جس کی وجہ سے وہ اپنے پیٹ میں موجود بچے سے ہاتھ دھو بیٹھی۔

خاتون نے لیبر سوٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ کمپنی نے انہیں جبری طور پر ریٹائر کیا اور وقت سے پہلے ملازمت سے نکالنے کیلئے یہ کیا گیا۔ انہوں نے اپنی نوکری کی واپسی کی بھی درخواست کی ہے۔

خاتون نے کمپنی اسے 180,000 درہم کا چھٹی الاؤنس، 694,000 درہم کا بونس، 510,000 درہم کا زمینی کمیشن اور لیز کے ہر سال کے لیے 500,000 درہم کا 9 سالہ بلڈنگ رینٹل کمیشن ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مقدمے میں عرب خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے قبل از وقت ریٹائرمنٹ پر مجبور کیا گیا ۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے کمپنی کیلئے بیس سال تک کام کیا۔ اس کی تنخواہ 77,000 درہم تھی۔

خاتون نے بتایا کہ وہ بچے کیلئے ایگ امپلانٹیشن کے مرحلے سے گزر کر حاملہ ہوئی تھی۔

خاتون کے مطابق اس نے کمپنی کو اپنی صورت حال سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اس صورت میں ملاقات مشکل ہوگی لیئکن کمپنی کی جانب سے اس پر مسلسل دباؤ ڈالا گیا اور اس تناؤ میں وہ اپنے بچے سے ہاتھ دھو بیٹھی۔

خاتون نے بتایا کہ اس نے کمپنی سے کہا کہ وہ اس میٹنگ کو ملتوی کرے لیکن کمپنی کے ذمہ داران نہیں مانے۔

ابوظبہی کی ابتدائی عدالت نے کمپنی کو کہا کہ وہ خاتون کو 324,000 درہم کی تنخواہ کی ادائیگی کرے۔ اس کے علاوہ ان کو ملازمت کے خاتمے کی تنخواہ ادا کرے۔

جب کمپنی نے اس کے خلاف اپیل کی تو اپلنٹ کورٹ نے جرمانے کی رقم 165,000 درہم تک کم کی اور کمپنی کو بتایا کہ وہ خاتون کو ملازمت کے خاتمے کے فوائد بھی دیں۔

Source: Khaleej Times

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button