متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: عدالت نے بدسلوکی کرنے والے شوہر سے طلاق کی درخواست منظور کرتے ہوئے شوہر کو 50 ہزار درہم سالانہ سابق بیوی کو ادا کرنے کا حکم سنا دیا

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات کی ام القواین کی ایک عدالت نے خاتون کے حق میں دیے گئے ذیلی عدالت کے فیصلے برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ جس میں خاتون نے بدسلوکی کرنے والے شوہر سے طلاق حاصل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

خاتون نے تشدد کرنے والے شوہر سے طلاق حاصل کرنے کے لیے ذیلی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے مقدمے میں درج ذیل فیصلہ سنایا تھا:

ابتدائی عدالت نے شوہر کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنی بیوی کو جہیز کے بقیہ جات کی مد میں 30 ہزار درہم، عدت کے تین ماہ کے لیے ہر ماہ 6 ہزار درہم، اور صلح آمیزی کی مد میں 10 ہزار درہم ہر ماہ دو ہزار درہم کی قسط کی شکل میں ادا کرے گا۔

عدالت نے شوہر کو مزید حکم دیا کہ وہ اپنی سابقہ ​​بیوی کو 50 ہزار درہم سالانہ رہائشی الاؤنس کے طور پر ادا کرے۔ بجلی ، پانی ، گیس اور انٹرنیٹ کے لئے ماہانہ 1 ہزار درہم، ہر پانچ سال بعد فرنیچر الاؤنس کے طور پر10 ہزار درہم، ہر ماہ بچوں کے نان نفقے کے لئے 10 ہزار درہم ۔ اور نوکرانی کی خدمات حاصل کرنے اور اسے ماہانہ تنخواہ دینے کے لیے کم از کم 1 ہزار درہم ادا کرے گا۔

امارات الیوم کے مطابق عدالت نے شوہر کو بچوں کی اسکول کی فیس ادا کرنے، مناسب کار مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ بچوں کی دستاویزات، سابقہ ​​بیوی کے سونے کے زیورات اور ان کے ذاتی کاغذات حوالے کرنے کا بھی حکم دیا۔ عدالت نے اسے قانونی فیس اور اخراجات ادا کرنے کا بھی پابند کیا۔

تاہم، ابتدائی عدالت کے اس فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے میاں بیوی نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی۔ جس میں شوہر نے ابتدائی فیصلے کا کلعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا اور عدالت سے استدعا کی کہ وہ بیوی کو قانونی فیس ادا کرنے کا حکم دے۔

جبکہ بیوی عدالت کو بتایا کہ اس کا شوہر اسے تشدد کا نشانہ بناتا رہا ہے اور جب وہ حاملہ تھی تو اس نے اسے ایک سے زیادہ مرتبہ مارا ہے۔ اور انکا ایک ساتھ رہنا اب نا ممکن ہو چکا ہے۔ لہذا وہ طلاق اور اپنے اور اپنے بچوں کے حقوق کی حفاظت کا مطالبہ کرتی ہے۔

تاہم، عدالت نے ابتدائی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے شوہر اور بیوی دونوں کی درخواستیں مسترد کر دیں۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button