
خلیج اردو: ایک تعمیراتی کارکن جو کرین سے گرنے والی کنکریٹ کی اینٹوں سے لگنے کے بعد مستقل طور پر معذور ہو گیا تھا اسے اس کی چوٹوں کے معاوضے میں ۱۰۰،۰۰۰ درہم دئیے گئے ہیں۔
ابوظہبی کی فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کلیمز کورٹ نے حکم جاری کرتے ہوئے کنسٹرکشن کمپنی اور کرین آپریٹر کو مشترکہ طور پر مزدور کو پہنچنے والے جسمانی اور مادی نقصانات کے بطور ہرجانہ 100,000 درہم ادا کرنے کا حکم دیا ہے-
سرکاری عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ ایشیائی کارکن نے تعمیراتی کمپنی اور اس کے کرین آپریٹر کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسے اس حادثے کی وجہ سے ہونے والے جسمانی، مادی اور اخلاقی نقصانات کے لیے مشترکہ طور پر 500,000 درہم ادا کریں۔
اس شخص نے اپنے مقدمے میں کہا کہ وہ ایک تعمیراتی جگہ پر کام کر رہا تھا جب کرین سے کنکریٹ کی اینٹیں گریں جسے دوسرا مدعا علیہ چلا رہا تھا۔
میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کارکن کو شدید جسمانی چوٹیں آئی ہیں اور اس کی ٹانگوں میں متعدد فریکچر ہوئے ہیں۔ فرانزک رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ کارکن کی دائیں ٹانگ میں 70 فیصد معذوری ہوگئی جس کے نتیجے میں آدمی اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھا کیونکہ وہ مزید بھاری کام نہیں کر سکتا تھا۔ اس شخص نے شکایت کی کہ اسے نفسیاتی تکلیف بھی ہوئی ہے۔
معاملے کی تحقیقات میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ کرین آپریٹر نے اپنے فرائض کی انجام دہی میں غفلت برتی جس کے نتیجے میں کنکریٹ کی اینٹیں کرین سے گریں، اسطرح کمپنی کارکنوں کو سائٹ سے متعلقہ خطرات سے بچانے کے لیے مناسب اور ضروری حفاظتی اقدامات فراہم کرنے میں بھی ناکام رہی۔
تمام فریقین کو سننے کے بعد، عدالت نے تعمیراتی فرم اور اس کے کرین آپریٹر کو مشترکہ طور پر مدعی کو 100,000درہم ادا کرنے کا حکم دیا۔
دونوں مدعا علیہان کو کارکن کے قانونی اخراجات کی ادائیگی کے لیے بھی کہا گیا ہے۔