متحدہ عرب امارات

ماحولیاتی کے تحفظ کیلئے متحدہ عرب امارات کی کوششیں ہمارے قومی وژن کا حصہ اور اخلاقی وابستگی کی عکاس ہیں، صدر شیخ خلیفہ

 

خلیج اردو

ابوظبہی : متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے باور کرایا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی ماحولیاتی تحفظ کی کوششیں ہمارے ملک کی قومی اور اخلاقی وابستگی کی عکاسی کرتی ہیں۔ یہ پائیدار ترقی کیلئے قدرتی وسائل کے تحفظ اور ماحول کی حفاظت سمیت موسمیاتی تغیرات کے سدباب کیلئے اقوام متحدہ اور ہمارے وژن کے عین مطابق ہے۔

 

شیخ خلیفہ نے ان خیالات کا اظہار پچیسویں قومی یوم ماحولیات کے موقع پر اپنے بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کے پچاس سالہ کوششوں کی وجہ سے کیا ہے۔ یہ اس سوچ کی ترجمانی ہے جہاں ہم ماحول کو بچانے کیلئے اور قدرتی وسائل کو معدودم ہونے سے بچانے کیلئے اپنے آنے والی نسلوں کیلئے ایک بہتر مستقبل کی جدوجہد کررہے ہیں۔

 

ہم اخلاقی طور پر جن امور کے ساتھ خود کو وابستہ کیے ہوئے ہیں ان میں ماحول کے شعبے میں خصوصی کوششیں شامل ہیں اور یہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف ( ایس ڈی جیز ) اور ہمارے قومی وژن کا حصہ ہے کہ ہم وسائل اور ماحول کو اس انداز میں استعمال کریں اور اس کا بچاؤ کریں کہ آنے والی نسلیں اس کی قلت کا شکار نہ ہو۔

 

 

شیخ خلیفہ نے بتایا کہ یہ متحدہ عرب امارات کے پچاس سالوں سے متعلق پرنسپلز آف ففٹیز اور ملک کی ترقی کی حکمت عملی اور بانی مرحوم شیخ زاید کے وژن کے مطابق ہم اپنے ماحول سے اتنا ہی لیتے ہیں جتنا ہمیں ضرورت ہے اور باقی آنے والی نسلوں کے حقوق کو یقینی بنانے کیلئے چھوڑ رہے ہیں۔

 

 

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کرونا کے وبائی امراض اور اس کے صحت، سماجی اور اقتصادی اثرات کے چیلنج سے بڑی کامیابی سے نمٹنے میں کامیاب رہا ہے۔ ہم اپنے وسائل کو برقرار رکھ کر ماحولیات کی حفاظت اور ترقی کے درمیان مطلوبہ توازن حاصل کر سکتا ہے۔

 

 

متحدہ عرب امارات نے موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن اور کیوٹو پروٹوکول میں شامل ہوا ہے۔ ہم بین الاقوامی سطح پر موسمیاتی کارروائی کو تیز کر رہے ہیں۔ متحدہ عرب امارات اپنے شہریوں اور رہائشیوں کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر پر کام کر رہا ہے کیونکہ یہ دوسرے ممالک کو صاف اور قابل تجدید توانائی کی حکمت عملی اپنانے کے بارے میں ایک مشغل راہ ہے۔

شیخ خلیفہ نے کہا کہ ہم اپنے سرکاری اداروں، نجی شعبے، عوامی فائدے کی تنظیموں اور افراد سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ماحولیات اور آب و ہوا کے تحفظ  کیلئے اپنی سماجی، اخلاقی اور انسانی سوشل کارپوریٹ ریسپانسبلٹیز ادا کریں۔

 

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button