متحدہ عرب امارات

گاڑی چلاتے ہوئے ان 13 غلطیوں سے اجتناب کریں ورنہ 50 ہزار درہم کا جرمانہ ہوگا

خلیج اردو

ابوظبہی: ابوظہبی پولیس نے حال ہی میں گاڑیوں کو ضبط کرنے سے متعلق ایک نیا ٹریفک قانون متعارف کرایا ہے جس میں متعدد خلاف ورزیوں پر جرمانے میں اضافہ کیا گیا ہے۔

 

پولیس کے مطابق ریسرچ سے پتہ چلتا ہے کہ خلاف ورزیوں کی وجہ سے 894 حادثات ہوئے جن کے نتیجے میں 2019 میں 66 افراد ہلاک ہوئے جس کے لیے 2020 کے قانون نمبر 5 کے ذریعے جرمانے میں اضافہ کرنا پڑا۔

 

ابوظہبی میں گاڑیوں کو ضبط کرنے سے متعلق نیا فیصلہ وفاقی نہیں ہے اور اس کا اطلاق صرف ابوظہبی امارات پر ہوتا ہے۔ ابوظہبی امارات میں گاڑیوں کو ضبط کرنے کے حوالے سے 2020 کے قانون نمبر 5 پر مبنی فیصلہ وفاقی ٹریفک قانون سے متصادم نہیں ہے۔

 

درج ذیل میں ان جرائم کی فہرست دی گئی ہے جن کی سزا جرمانہ کے ساتھ ساتھ 50,000 درہم تک جرمانہ ہوگا:

 

غیر قانونی طور پر روڈ ریسنگ: 50,000 درہم کے زیادہ سے زیادہ جرمانے کے ساتھ گاڑی بھی ضبط کی جا سکتی ہے۔

ویلیڈ نمبر پلیٹس کے بغیر کار چلانا: خلاف ورزی کرنے والوں کو 50,000 درہم جرمانہ اور گاڑی کو ضبط کیا جائے گا۔

 پولیس یا حکام کی گاڑیوں کو نقصان پہنچانا: خلاف ورزی کرنے پر 50,000 درہم کا زیادہ سے زیادہ جرمانہ اور گاڑی کو ضبط کرنا شامل ہے۔

 

ریڈ لائٹ پر سے بھاگ کر جانا: یہ سنگین جرم ہے جہاں 50,000 درہم کا جرمانہ ہوگا۔ خلاف ورزی کرنے والے کی گاڑی ضبط ہوگی اور ڈرائیونگ لائنسس کو 6 مہینے کیلئے ضبط کیا جائے گا۔

سڑک پار کرنے والے پیدل چلنے والوں کو ترجیح دینے میں ناکامی پر5,000 درہم جرمانہ اور گاڑی کو ضبط کی جائے گی۔

گاڑی اچانک موڑ لینے پر 5,000 درہم جرمانہ اور گاڑی ضبط کی جائے گی۔

 

ضرورت سے زیادہ رفتار کی وجہ سے حادثے کا سبب بننے پر 5 ہزار درہم جرمانہ اور گاڑی ضبط ہوگی۔

ٹیلگیٹنگپر 5,000 درہم جرمانہ اور گاڑی ضبط ہوگی۔

10 سال سے کم عمر کے بچوں کو کار کی اگلی سیٹ پر بیٹھنے کی اجازت پر 5,000 درہم جرمانہ اور گاڑی ضبط کرنا۔

 

7,000 سے زیادہ ٹریفک جرمانے والے ڈرائیور کو طے کرنا ہوگا۔

بغیر اجازت کے گاڑی کے انجن یا چیسس میں غیر ضروری تبدیلیاں کرنے پر 10,000 درہم جرمانہ اور گاڑی ضبط ہوگی۔

درہم حد رفتار سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے زیادہ تیز رفتار پر5,000 جرمانے کی سزا ہوگی۔

 

پولیس نے اس سے قبل وضاحت کی تھی کہ نئے فیصلے کے تحت تین ماہ تک ضبط کرنے کے بعد بھی ایسی کسی بھی گاڑی کی نیلامی کی جائے گی جن کا دعویٰ نہیں کیا گیا ہے۔ اگر گاڑی کی قیمت مقررہ جرمانے سے کم ہے، تو بقیہ بیلنس مجرم کی ٹریفک فائل میں شامل کر دیا جائے گا اور خلاف ورزی کو منسوخ نہیں کیا جائے گا۔

 

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button