
خلیج اردو: امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی (وام) نے خلائی شعبے میں متحدہ عرب امارات کی نمایاں کامیابیوں اور مریخ کے گرد تحقیقاتی مشن ہوپ کے کامیاب مداری لانچ کی پہلی سالگرہ منانے کے موقع پر اپنی دوسری دستاویزی فلم "Tale of Hope”جاری کی ہے۔ 12 منٹ کی اس دستاویزی فلم میں تاریخ میں مختلف علوم میں عربوں کی نمایاں کامیابیوں اور عالمی خلائی شعبے میں متحدہ عرب امارات کے تاریخی اقدامات خاص طور پر پہلے اماراتی خلاباز کی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر آمد اور مریخ کو دریافت کرنے کے لیے پہلے عرب مشن کی کامیابی کو بیان کیا گیا ہے۔ اس موقع پر امارات نیوز ایجنسی (وام) کے ڈائریکٹر جنرل محمد جلال الرئیسی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی گولڈن جوبلی منانے کے لیے "1971” کے عنوان سے اپنی پہلی دستاویزی فلم کے کامیاب اجراء کے بعد خلائی تحقیق اور عالمی سطح پر منائی جانے والی قومی کامیابیوں کے میدان میں متحدہ عرب امارات اور اس کے نوجوانوں کی لگن اور انتھک محنت کے سفر کو دستاویز کرنے کے لیے "Tale of Hope”تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دستاویزی فلم کا مسودہ تیار کرتے وقت ہم نے تمام عمر کے گروپوں کو مدنظر رکھا اور ہم نے کہانی کو دلچسپ انداز میں پیش کرنے کا ارادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ خلاء ایک جدید اور بھرپور سائنس ہے جو ہر عمر کواپیل کرتی ہے اور بہت سے نوجوان اماراتی اس کے مطالعہ کو آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں ۔ اس دستاویزی فلم میں خلائی سائنس کے متعدد ماہرین اور ممتاز عرب اور بین الاقوامی شخصیات کے انٹرویوز پیش کیے گئے ہیں جو عربوں کی سائنسی کامیابیوں اور متحدہ عرب امارات کی غیر معمولی خلائی کامیابیوں اور نوجوانوں کے ایک گروپ کو اہل بنانے میں اس کی کامیابی کو بیان کرتے ہیں جنہوں نے اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ اس کامیابی کی قیادت کی۔ وام عرب اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ شراکت میں اس دستاویزی فلم کو مشرق وسطیٰ، افریقہ، یورپ، جنوبی امریکہ اور چین کے سامعین کے لیے نشر کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خلا میں متحدہ عرب امارات کی عالمی کامیابیوں کو اجاگر کرے گی ۔ "Tale of Hope” کو نو زبانوں میں پیش کیا گیا ہے جن میں عربی، انگریزی، فرانسیسی، جرمن، ہسپانوی، روسی، چینی، پرتگالی اور ہندی شامل ہیں تاکہ اسے دنیا بھر میں اسے زیادہ سے زیادہ ناظرین تک پہنچایا جاسکے