متحدہ عرب امارات

اگر ملازمت چھوڑنے کے بعد ارباب واجبات ادا نہ کرے تو کیا کرنا چاہیئے؟

خلیج اردو
18 ستمبر 2020
دبئی: متحدہ عرب امارات ان ممالک میں سرفہرست ہے جہان قانون کی حکمرانی ہے۔ قانون ہمیشہ مظلوم کا ساتھی ہوتا ہے تاہم قانون سے فائدہ اٹھانے کیلئے ضروری ہے کہ قانون سے متعلق اگاہی ضروری ہے۔

اس سلسلے میں خلیج ٹائمز سے ایک صارفین نے سوال پوچھا ہے جس کا جواب متحدہ عرب امارات کے شہریوں اور رہائشیوں کیلئے کارآمد ثابت ہوگا۔

سوال: میں نے نومبر 2019 میں تنخواہ کی عدم ادائگی کے باعث ملازم سے استعفیٰ دیا، میرے ارباب نے میری 8 مہینوں کی تنخواہ روکی ہوئی تھی۔ میں نے دسمبر 2019 میں اپنے ارباب کے خلاف شکایت درج کی۔ 31 مارچ 2020 میں عدالت نے میرے حق میں فیصلہ دیا۔

عدالتی فیصلے کے باوجود میرا ارباب مجھے میری تنخواہ نہیں دے رہا۔ میری مالی حالت بہت خراب ہے اور میرا واحد سہارا میری روکی ہوئی تنخواہیں ہو سکتیں ہیں۔ میرے پاس اس صورت حال میں کیا قانونی راستہ ہے۔

جواب: خلیج ٹائمز سے منسلک ماہر قانون اشیش میتھا نے جواب میں بتایا ہے کہ آپ کے سوال سے لگتا ہے کہ یہ فیصلہ ماتحت عدالت نے دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد 30 دن کا وقت ہوتا ہے کہ اعلی عدالت میں اپیل کی جائے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ آپ یا آپ کے ارباب نے پہلی عدالت کے فیصلے کے خلاف کوئی اپیل دائر نہیں کی جس کے بعد پہلی عدالت کا فیصلہ اب حتمی ہے۔

آپ فیصلے پر عمل درآمد کے لیے درخواست دائر کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد یہ رقم آپ کو مل سکتی ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button