متحدہ عرب امارات

اگر کمپنی یا آجر بقایا جات ادا کرنے سے انکار کرے تو آُ کو کیا کرنا چاہیئے؟

خلیج اردو
07 دسمبر 2020
دبئی: متحدہ عرب امارات وہ ملک ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہے اور کوئی آپ کے حق کو نہیں دبا سکتا۔ آُپ قانون کی مدد لے کر کسی بھی طاقتور کے خلاف اپنا حق حاصل کر سکتے ہیں۔ تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ آُپ کو قانون سے متعلق آگاہی ہو۔

خلیج ٹائمز سے پوچھے گئے ایک صارف کا سوال شاید آپ کیلئے بھی مفید ہو گا اور آپ کو اپنا حق لینے میں سہولت دے گا۔

سوال: میں نے اپنے آجر کی جانب سے آٹھ ماہ تک تنخواہ کی عدم ادائیگی کے سبب نومبر 2019 میں اپنی ملازمت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ میں نے اپنے آجر کے خلاف دسمبر 2019 میں ایک مقدمہ درج کیا۔ 31 مارچ 2020 کو ، عدالت کی متعدد سماعتوں کے بعد مجھے میے حق میں فیصلہ ہوا۔ ۔ آج کل میں ایک معاشی بحران سے گذر رہا ہوں اور میری سروائول کی واحد امید اس سلسلے میں متوقع ملنے والی رقم ہے جو مجھے ابھی تک نہیں مل سکی۔ اس صورت حال میں میرے پاس کون سے قانونی اختیارات ہیں جن کا سہارا لے کر میں اپنا حق لے سکتا ہوں؟

جواب: ہم فرض کرتے ہیں کہ 31 مارچ 2020 کو آپ کے حق میں فیصلہ ابتدائی عدالت نے سنایا تھا جہاں آپ نے اپنے آجر کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ابتدائی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کیلئے آپ اور آپ کے آجر کے پاس 30 دن تھے۔ مزید یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ آپ میں سے کسی نے بھی فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہیں کی ۔ اس صورت حال میں ابتدائی عدالت کا فیصلہ ہی حتمی فیصلہ ہے۔ اس صورت حال میں اب آپ اپنے آجر سے رقم وصول کرنے کیلئے ابتدائی عدالت کے فیصلے کے نفاذ یا عمل درآمد کیلئے مقدمہ دائر کرسکتے ہیں۔

عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کیلئے کوئی بھی فریق مقدمہ درج کر سکتا ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button