خلیج اردو آن لائن:
دبئی نے بدھ کے روز سے فائزر کمپنی کی تیار کردہ ویکسین شہریوں اور رہائشیوں کو مفت لگانی شروع کر دی ہے۔
لیکن اس کے ساتھ شہریوں اور رہائشیوں کی جانب سے متعدد سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔
ان سوالات میں سے کچھ کے جوابات دینے کے لیے دبئی میڈیا آفس اور دبئی ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے۔
ان سوالات میں سے دو اہم سوالات اور ان کے جوابات درج ذیل ہیں ہے:
کون افراد دبئی میں لگائی جانے والی فائز کمپنی کی تیار کردہ ویکسین نہیں لگوا سکتے؟
جواب:
جی دبئی حکام کی جانب سے یہ ویکسین مخصوص کیٹگری کے رہائشیوں کو لگائی جائے گی۔ اور جن افراد کو یہ ویکسین نہیں لگائی جائے گی انکی فہرست درج ذیل ہے:
- 18 سال سے کم عمر بچوں کو یہ ویکسین نہیں لگائی جائے گی
- حاملہ خواتین کو یہ ویکیسن نہیں لگائی جائے گی
- بچوں کو اپنی چھاتی سے دودھ پلانے والی خواتین کو
- ایسی خواتین جو حاملہ ہونے کی کوشش کر رہی ہیں
- کم قوت مدافعت کے حامل افراد کو یہ ویکسین نہیں لگائی جائے گی
اور ایسے افراد جن کو کسی بھی قسم کی ویکسین، خوارک، دوائی، یا کسی دیگر چیز سے الرجی ہوجاتی ہے انہیں بھی یہ ویکسین نہیں لگائی جائے گی۔
کیا اس ویکسین کے مضر اثرات بھی ہیں؟
دوسرا اہم سوال جو رہائشیوں کی جانب سے پوچھا جا رہا ہے وہ اس ویکسین کے مضر اثرات کے حوالے سے ہے۔ جس کا دبئی ہیلتھ اتھارٹٰی کی جانب سے دیا جواب درج ذیل ہے:
- اس ویکسین کولگوانے کے بعد آپ کو تھکاوٹ کا احساس ہو سکتا ہے،
- سر درد ہوسکتا ہے،
- بخار ہوسکتا ہے،
- جہاں ٹیکہ لگا ہو گا وہاں درد محسوس ہو سکتا ہے۔
Frequently asked questions and answers related to #Dubai's COVID- 19 vaccination campaign. @DHA_Dubai pic.twitter.com/sXNOqgAEuO
— Dubai Media Office (@DXBMediaOffice) December 23, 2020
خیال رہے کہ بدھ کے روز سے دبئی میں امریکی بائیو این ٹیک اور فائزر کی جانب سے تیار کردہ ویکسین رہائشیوں کو لگائے جانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔
Source: Khaleej Times