خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

دبئی میں خاتون نے ناک کی کاسمیٹک سرجری غلط ہونے پرڈاکٹر کے خلاف مقدمہ دائرکر دیا۔

خلیج اردو: دبئی میں ناک کی کاسمیٹک سرجری غلط پر منگنی ٹوٹنے کے بعد خاتون نے ڈاکٹر اور میڈیکل سنٹر کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا۔

دبئی کی عدالتوں کے مطابق، خاتون نے دبئی کے ایک طبی مرکز میں ناک کی کاسمیٹک سرجری کے غلط ہونے پر ہونے والے مالی اور ذہنی نقصانات کے لیے 400,000 درہم کا مطالبہ کیا تھا۔ سرجری نے خاتون کے چہرے کو نقوش کو مسخ کردیا تھا جس کی وجہ سے اس کے منگیتر نے اس سے تعلقات توڑ لیے اوراسے نوکری بھی چھوڑنی پڑی۔

دبئی کی عدالت نے ڈاکٹر اور طبی مرکز کو حکم دیا کہ وہ خاتون کو 50,000 درہم ہرجانہ ادا کرے۔ اس فیصلے کو بعد ازاں اپیل کورٹ نے بھی برقرار رکھا۔

خاتون نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ وہ اپنی ناک کی کاسمیٹک سرجری کے لیے میڈیکل سینٹر گئی تھی۔ وہاں جس ڈاکٹر سے وہ ملی اس نے اسے بوٹوکس اور دیگر فلرز کا انجیکشن لگایا۔ متاثرہ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ مرکز سے نکلنے کے بعد، میری ناک پھول گئی اور میرے سر میں شدید درد ہونے لگا، جس پرمیں ڈاکٹر کے پاس واپس گئی، تو اس نے میری ناک کا معائنہ کیا اور مجھے درد اور سوجن کو کم کرنے کے لیے ناک پر برف ڈالنے کو کہا۔ اس نے مجھے بتایا کہ ناک ٹھیک ہونے میں کچھ وقت لگتا ہے، لیکن کچھ نہیں ہوا،”

متاثرہ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ وہ دوبارہ طبی مرکز میں واپس آئی اور ڈاکٹر نے پھر اسے ایک اورسرجن کے پاس بھیجا کہ وہ انجکشن کا پوائنٹ صاف کرے اور مرہم پٹی لگائے۔ تاہم اس کی ناک سے شدید خون بہنے لگا اور اسے علاج کے لیے راشد ہسپتال کے ایمرجنسی یونٹ میں منتقل کر دیا گیا۔

میڈیکل رپورٹ میں پیشہ ورانہ غفلت کا انکشاف ہوا اور خاتون نے ڈاکٹر اور میڈیکل سنٹر کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔

دبئی پبلک پراسیکیوشن نے دبئی ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے ایک میڈیکل کمیٹی کو کیس کی تحقیقات کے لیے تفویض کیا اور تفتیشی ٹیم کی حتمی رپورٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ اگرچہ اس میں شامل ڈاکٹر نے تمام ضروری طریقہ کار پرعمل کیا تھا، تاہم اس کے باوجود کچھ تکنیکی مسائل کے بارے میں اس کی معلومات کی کمی نے مسئلہ پیدا کیا۔

10 فیصد مستقل معذوری۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈاکٹر کو انجکشن کے مواد کو پگھلانے کا صحیح طریقہ معلوم نہیں تھا اور طبی نااہلی کی وجہ سے خاتون کی ناک میں 10 فیصد مستقل معذوری برقرار رہ گئی۔ رپورٹ میں میڈیکل سنٹر پر ایک ناتجربہ کار اور نااہل ڈاکٹر کو اس طرح کی سرجری کرنے کی اجازت دینے کا الزام بھی لگایا گیا۔

خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس کے منگیتر نے اس کی ناک مسخ ہونے کے بعد اسے چھوڑ دیا جس کی وجہ سے اسے شدید ذہنی صدمے کا سامنا کرنا پڑا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اسے اپنے علاج کے لیے نوکری چھوڑنی پڑی اور اپنے کرایہ اور میڈیکل بلوں کی ادائیگی کے لیے قرض بھی لینا پڑا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button