متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں کام کے اوقات اور اوور ٹائم کی وضاحت: وہ 7 چیزیں جو آپ کو جاننے کی ضرورت ہے۔

خلیج اردو
دبئی: ملک کی سرکاری ویب سائیٹ جس پر نجی شعبے کے ملازمین کے لیے کام کے وقت کے بارے میں کلیدی ضوابط درج ہے، کو ملازمین کی آسانی کیلئے تشریح کیا گیا ہے۔

جب بھی ملازمتوں کے مواقع کی بات کی جائے تو متحدہ عرب امارات نے متعدد انڈیکس میں بار بار سرفہرست مقام حاصل کیا ہے۔ انٹرنیشن ایکسپٹ انسائیڈر 2022 کے حالیہ سروے کے مطابق رہائشیوں نے کیریئر کے بہتر امکانات کے حوالے سے ملک کو دنیا میں پہلا مقام دیا ہے۔اعتماد کے اس ووٹ کی بنیادی وجہ ملک کے لیبر قوانین ہیں جو ملازمین کی فلاح و بہبود کو یقینی بناتے ہیں۔

پرائیویٹ سیکٹر کیلئے کام کے قوانین میں سے ایک ایسا قانون بھی ہے جو اس بات کا تعین کرتا ہے کہ ملازم کام پر کتنا وقت گزارتا ہے۔ مقررہ دفتری اوقات سے زیادہ کام کرنے والے زیادہ تر ملازمین اوور ٹائم کے حقدار ہیں۔

یو اے ای میں نجی شعبے کے ملازمین کے لیے اوقات کار کے بارے میں اہم ضابطے یہ ہیں۔

بنیادی قوانین ملازمت کیا ہیں؟

متحدہ عرب امارات کے لیبر قانون کے مطابق نجی شعبے کے لیے عام طور پر اوقات کار 8 گھنٹے فی دن یا 48 گھنٹے فی ہفتہ ہیں۔ اس میں کچھ اقتصادی شعبوں یا کارکنوں کی مخصوص قسموں کے لیے اضافہ یا کمی ہو سکتی ہے۔

گھر سے دفتر کا سفر کام کے اوقات میں شامل نہیں ہے۔ تاہم یہ کچھ ملازمین کیلئے شامل ہے۔

اس صورت میں جب ملازم ایک سے زیادہ آجروں کے لیے کام کرتا ہو تو اسے ملازمت کے معاہدے میں طے شدہ اوقات کار سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، تاہم اگر ملازم تحریری طور پر اس کیلئے راضی ہو جائے تو ایسا ہو سکتا ہے۔

اگر کارکن انلائن کام کرنے کی درخواست دیتا ہے اور اسے منظور کر لیا جاتا ہے تو آجر کو کام کے مخصوص اوقات کا تعین کرنا ہوگا۔

ایک ملازم کام کے اوقات کے درمیان بریک کا حقدار ہے جو کہ مجموعی طور پر کم از کم ایک گھنٹہ ہوں ۔کسی صورت ایک ملازم کو بغیر بریک کے ایک دن میں مسلسل پانچ گھنٹے سے زیادہ کام کی اجازت نہیں۔

اوور ٹائم
یہ ایک عام فہم اصطلاح ہے اور ملازمین سے اوور ٹائم کام کرنے کے لیے کہا جا سکتا ہے بشرطیکہ اضافی گھنٹوں کی تعداد ایک دن میں دو گھنٹوں سے زیادہ نہ ہو۔

اگر کسی ملازم کو معمول کے اوقات سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت پڑ جاتی ہے تو اضافی وقت کی بنیادی تنخواہ کے فی گھنٹہ کی اجرت کے حساب سے رقم ملے گی۔ یہ پچیس فیصد ہونا چاہیئے تاہم اگر رات 10 بجے سے صبح 4 بجے کے درمیان اوور ٹائم کیا جائے تو یہ 50 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔

تاہم وضاحت کی گئی ہے یہ رولز ان ملازمین پر لاگو نہیں ہوتا جو شفٹوں میں کام کرتے ہیں۔ یہ تمام قوانین ملازمین کے حقوق کی حفاظت کیلئے ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button